Deobandi Books

درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ

ہم نوٹ :

133 - 258
یعنی اہلِ محبت لائے جارہے ہیں لہٰذا یہ کبھی بے وفا نہ ہوں گے۔ اس قومیت کے عالم میں جتنے افراد ہوں گے وہ کبھی مرتد نہیں ہوں گے، بے وفا نہیں ہوں گے، اللہ کا دروازہ نہیں چھوڑیں گے اور شیخ کو بھی نہیں چھوڑیں گے۔ شیخ سے بھاگنے والے بھی وہی ہوتے ہیں جن میں محبت نہیں ہوتی، جس طرح نبی سے بھاگنے والے جو تھے وہ پہلے ہی سے بے وفا تھے۔ شیخ نائبِ رسول ہوتا ہے جس کے دل میں اللہ کی محبت ہوتی ہے اسی کے دل میں شیخ کی محبت ہوتی ہے، جس کے دل میں اللہ کی محبت نہیں ہوتی اس کو اہل اللہ سے محبت نہیں ہوتی اور جس کے دل میں اہل اللہ کی محبت نہیں ہوتی اللہ تعالیٰ بھی اس سے محبت نہیں کرتے۔اللہ کے پیاروں کے صدقے میں ہی اللہ تعالیٰ کی عنایت و محبت نصیب ہوتی ہے۔ جو نبی پر ایمان نہیں لاتے، کیا اللہ نے ان سے محبت کی؟ کیا ابوجہل سے اللہ نے محبت کی؟ کیا ابو لہب سےاللہ نے محبت کی؟ نبی سے دشمنی کے سبب ان پر غضب نازل ہوا اور جنہوں نے نبی سے محبت کی اللہ تعالیٰ کی محبت سےسرفراز ہوئے۔ معلوم ہوا کہ جو اپنے شیخ و مُرشد سےمحبت کرتے ہیں اللہ تعالیٰ کی محبت و عنایت ان کو نصیب ہوتی ہے اور جو اہل اللہ سے محبت نہیں کرتے عنایاتِ حق سے محروم رہتے ہیں۔
اور اس میں حُسنِ خاتمہ کی بشارت بھی ہے کہ اہلِ محبت  کا خاتمہ ایمان پر ہوگا کیوں کہ  اللہ جس سے محبت کرے اور جو اللہ سے محبّت کرے گا بھلا اس کا خاتمہ خراب ہوگا؟ اسی لیے حضرت تھانوی رحمۃُاللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اہلِ محبت کی صحبت میں رہو تاکہ ان کی برکت سے تمہارے دل میں بھی اللہ کی محبت آجائے جو ضامن ہے حُسنِ خاتمہ کی۔
سیرِ  زاہد   ہر  مہے  یک   روزہ   دار
سیرِِ  عارف  ہر دمے تاتختِ   شاہ
ارشاد فرمایا کہ زاہدِ خشک کہتے ہیں ایسے لوگوں کو جو عبادت تو بہت کرتے ہیں لیکن دین کی سمجھ نہیں رکھتے کیوں کہ  کسی اللہ والے سے اللہ کی محبت نہیں سیکھتے اس لیے عبادت کے ساتھ گُناہوں سے بچنے کا اہتمام نہیں کرتے اس لیے باوجود عبادت کے اس کی برکات سے محروم رہتے ہیں۔ مولانا رومی فرماتے ہیں کہ زاہدانِ خشک باوجود کثرتِ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ضروری تفصیل 4 1
3 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
4 عنوانات 5 1
5 بشارتِ عظمیٰ 7 1
6 عرضِ مرتّب 8 1
7 مجلسِ درسِ مثنوی 12 1
9 ۱۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز چہار شنبہ 18 1
10 ۱۵؍شعبانُ المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروزِ سہ شنبہ (منگل) 12 1
11 ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۲؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ 33 1
12 ۲۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۴؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز بُدھ 37 1
13 ۲۴؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق۲۵؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعرات 45 1
14 ۲۵؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعہ 52 1
15 ۲۶؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز ہفتہ 56 1
16 ۲۷؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز اتوار 65 1
18 ۲۸ / شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۹ / دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ بعدنماز فجر 73 1
19 ۲۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳۰ ؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز سہ شنبہ (منگل) 77 1
20 ۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق یکم جنوری ۱۹۹۸؁ء برو ز جمعرات 83 1
21 ۴؍رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 102 1
22 ۷؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۶؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز سہ شنبہ 108 1
23 ۹؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۸؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء، بروز جمعرات 128 1
24 ۱۱؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۰؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء 143 1
25 ۱۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار) 152 1
26 ۱۳؍ رمضان ُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دو شنبہ 176 1
27 ۱۴؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 188 1
28 ۱۵؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۴؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز چہار شنبہ 200 1
29 ۱۶؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق ۱۵؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز جمعرات 208 1
30 ۱۸؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 219 1
31 ۱۹؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۸؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز اتوار 231 1
32 ۲۰؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دوشنبہ 240 1
33 ۲۱؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۰؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 248 1
Flag Counter