Deobandi Books

درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ

ہم نوٹ :

132 - 258
ضامن ہے کیوں کہ  یہ علم کہ ہم ایک قوم ہیں اور ایسی قوم ہیں کہ جن سے اللہ محبت کرتا ہے اور جو اللہ سے محبت کرتےہیں تو ہر شخص اپنی قوم کو محبوب رکھتا ہے جیسے جن بچوں کو باپ سے تعلق قوی ہوتا ہے وہ آپس میں ایک دوسرے سے محبت رکھتے ہیں اور باپ سے تعلق کمزور ہوتا ہے تو آپس میں لڑائی ہوتی ہے۔ جو اللہ کی محبت سے محروم ہیں وہی آپس میں لڑتے ہیں اور جن کے قلب اور قالب پر اللہ کی محبت غالب ہے وہ ایک دوسرے پر فِدا ہوئے جاتے ہیں۔
مثنوی کے اس شعر کی شرح میں آج ایک عظیم علم اللہ نے عطا فرمایا کہ جتنے  مرتد ہیں بے وفا ہیں، یہ اہلِ محبت نہیں ہیں۔ یہ پیاسے نہیں تھے ورنہ پانی ان کو خود تلاش کرلیتا ۔اگر ان کے دل میں محبت کی پیاس ہوتی تو اللہ کی رحمت ان کو خود تلاش کرلیتی، اپنے آغوش کرم میں لے لیتی۔ اللہ تعالیٰ اپنے عاشقوں کو محروم نہیں فرماتے کیوں کہ  عاشق بھی اپنے محبوب کا در نہیں چھوڑتا۔ خواجہ صاحب نے اس حقیقت کو اپنے اس شعر میں پیش کیا ہے   ؎
میں ہوں اور حشر تک اس در کی جبیں سائی ہے
جبیں معنیٰ پیشانی یعنی ہماری پیشانی اللہ کی چوکھٹ کو رگڑتی رہے گی قیامت تک اگر اللہ ہمیں زندگی دے دے تو ہم بے وفا اور بھاگنے والے نہیں ہیں، اللہ کے دروازے پر ہماری پیشانی قیامت تک رہے گی   ؎
سرِ زاہد نہیں یہ سرسرِ سودائی ہے
یہ عاشقوں کا سر ہے، یہ زاہدِ خشک کا سر نہیں ہے جو ان کے دَر کو چھوڑ کر بھاگ جائے۔
اگر اہلِ محبت بھی بے وفا ہوتے تو مرتدین کے مقابلے میں یہ آیت نازل نہ ہوتی۔ اگر اہلِ محبت بے وفا ہوتے تو نعوذ باللہ مرتد کا مقابلہ مرتد سے ہوتا حالاں کہ مقابلہ تو ضد سے ہوتا ہے جیسے دو من طاقت والے پہلوان کے مقابلے میں چار من طاقت والا پہلوان لایا جاتا ہے۔ پس اس آیت میں اہلِ ارتداد کا مقابلہ اہلِ وفا سے ہوا تو معلوم ہوا کہ یہ قوم اہلِ وفا ہے جو کبھی مرتد نہ ہوگی۔ بے وفائی کی کُلّی مشکّک کے فردِ کامل 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ضروری تفصیل 4 1
3 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
4 عنوانات 5 1
5 بشارتِ عظمیٰ 7 1
6 عرضِ مرتّب 8 1
7 مجلسِ درسِ مثنوی 12 1
9 ۱۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز چہار شنبہ 18 1
10 ۱۵؍شعبانُ المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروزِ سہ شنبہ (منگل) 12 1
11 ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۲؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ 33 1
12 ۲۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۴؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز بُدھ 37 1
13 ۲۴؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق۲۵؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعرات 45 1
14 ۲۵؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعہ 52 1
15 ۲۶؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز ہفتہ 56 1
16 ۲۷؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز اتوار 65 1
18 ۲۸ / شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۹ / دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ بعدنماز فجر 73 1
19 ۲۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳۰ ؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز سہ شنبہ (منگل) 77 1
20 ۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق یکم جنوری ۱۹۹۸؁ء برو ز جمعرات 83 1
21 ۴؍رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 102 1
22 ۷؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۶؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز سہ شنبہ 108 1
23 ۹؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۸؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء، بروز جمعرات 128 1
24 ۱۱؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۰؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء 143 1
25 ۱۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار) 152 1
26 ۱۳؍ رمضان ُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دو شنبہ 176 1
27 ۱۴؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 188 1
28 ۱۵؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۴؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز چہار شنبہ 200 1
29 ۱۶؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق ۱۵؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز جمعرات 208 1
30 ۱۸؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 219 1
31 ۱۹؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۸؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز اتوار 231 1
32 ۲۰؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دوشنبہ 240 1
33 ۲۱؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۰؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 248 1
Flag Counter