Deobandi Books

درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ

ہم نوٹ :

113 - 258
رنگینیاں بھی چلی جاتی ہیں اور ان کے عشاق بھی ہاتھ مل کر رہ جاتے ہیں کہ ہائے ان کو جو بریانیاں ، مٹھائیاں ، خوبانیاں او ررس ملائیاں کھلائی تھیں سب بے کار گئیں۔ اس کے برعکس اہلِ تقویٰ بڈھے بھی ہوجائیں گے مگر ان کے قلب کی مستیوں کو اللہ باقی رکھتا ہے کیوں کہ  ان کی جوانی اللہ پر فدا ہوئی ہے، انہوں نے اپنی جوانی کو اللہ کے پاس جمع کردیا اور جو چیز اللہ کے پاس جمع ہوگئی وہ باقی ہوگئی۔ لہٰذا بڑھاپے میں بھی اہل تقویٰ کی روح پر عالم شباب طاری ہوتا ہے، ان کو ذکر میں ایسا مزہ آتا ہے کہ ساری کائنات کی لذّتیں اس کے سامنے ہیچ ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
مَا عِنۡدَکُمۡ یَنۡفَدُ وَ مَا عِنۡدَ اللہِ بَاقٍ؎
جو کچھ تمہارے پاس ہے فنا ہونے والا ہے اور جو اللہ کے پاس ہے وہ باقی رہنے والا ہے۔
لہٰذا جو تم نے اپنےنفس کی خواہش پر خرچ کردیا، زندگی کی جوانی کو اور کالے بالوں کو حسینوں کے گالوں پر فدا کردیا تو تم نے سب فنا کردیا۔ یہ سب مَا عِنۡدَکُمۡ یَنۡفَدُ ہوگیا، نہ کالے بال رہیں گے، نہ گورے گال رہیں گے ڈھونڈنے سے بھی نہیں پاؤ گے کہ جوانی کدھر گئی ۔ ایک بڈھا جھکا ہوا جارہا تھا۔ بڑھاپے میں کمر جُھک جاتی ہے تو کسی نوجوان نے شرارتًا کہا کہ بڑے میاں! جھکے جھکے جارہے ہو کیا ڈھونڈ رہے ہو؟ تو اس نے کہا کہ میں اپنی جوانی کو ڈھونڈ رہا ہوں۔ پس جو مرنے والوں  کے ڈسٹمپروں پر مرتے ہیں اور خلاف پیغمبر زندگی گزارتے ہیں ان کا یہی حال ہے کہ ان کو نہ دنیا ملتی ہے نہ آخرت اور یہ شخص ولی اللہ تو ہو ہی نہیں سکتا کیوں کہ  ولایت تقویٰ پر مبنی ہے اور معشوقوں سے دل لگانا فسق ہے اور فسق و تقویٰ جمع نہیں ہوسکتے یہ اجتماعِ ضدین ہے جو محال ہے۔ آگے مولانا فرماتے ہیں  ؎
چوں    بہ   بدنامی   برآید ریشِ  او
دیو  راننگ آید  اَزتفتیشِ   دیو او
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ضروری تفصیل 4 1
3 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
4 عنوانات 5 1
5 بشارتِ عظمیٰ 7 1
6 عرضِ مرتّب 8 1
7 مجلسِ درسِ مثنوی 12 1
9 ۱۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز چہار شنبہ 18 1
10 ۱۵؍شعبانُ المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروزِ سہ شنبہ (منگل) 12 1
11 ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۲؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ 33 1
12 ۲۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۴؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز بُدھ 37 1
13 ۲۴؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق۲۵؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعرات 45 1
14 ۲۵؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعہ 52 1
15 ۲۶؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز ہفتہ 56 1
16 ۲۷؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز اتوار 65 1
18 ۲۸ / شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۹ / دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ بعدنماز فجر 73 1
19 ۲۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳۰ ؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز سہ شنبہ (منگل) 77 1
20 ۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق یکم جنوری ۱۹۹۸؁ء برو ز جمعرات 83 1
21 ۴؍رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 102 1
22 ۷؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۶؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز سہ شنبہ 108 1
23 ۹؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۸؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء، بروز جمعرات 128 1
24 ۱۱؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۰؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء 143 1
25 ۱۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار) 152 1
26 ۱۳؍ رمضان ُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دو شنبہ 176 1
27 ۱۴؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 188 1
28 ۱۵؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۴؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز چہار شنبہ 200 1
29 ۱۶؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق ۱۵؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز جمعرات 208 1
30 ۱۸؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 219 1
31 ۱۹؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۸؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز اتوار 231 1
32 ۲۰؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دوشنبہ 240 1
33 ۲۱؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۰؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 248 1
Flag Counter