Deobandi Books

درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ

ہم نوٹ :

10 - 258
شرابِ دو آتشہ کے ساتھ قرآن و حدیث کے علوم و معارف سے مؤیّد ہے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ ’’مثنوی مولانا روم‘‘ قرآنِ پاک و احادیثِ پاک کی بے مثل عاشقانہ توضیح و تشریح ہے۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت ِوالا کی زبان مُبارک سے اس درس میں مثنوی کی جو تشریح کرائی ہے وہ اپنی مثال آپ ہے اور شاید ہی اس نوع کی کوئی شرح موجود ہو۔ یہ صرف مثنوی کے اشعار کی لفظی تشریح نہیں ہے بلکہ اس میں تصوّف و سلوک کے مسائل کا قرآنِ پاک و حدیثِ پاک سے استنباط بھی ہے، سالکین کی باطنی پریشانیوں اور روح کے امراض کا علاج بھی ہے اور اشعار مثنوی کی الہامی اور نادر تشریحات بھی ہیں غرض کہ ہر درس ایک مکمل وعظ اور علوم و معارف کا گنجینہ، راہِ سلوک میں آ نے والے پیچ و خم کا بہترین راہ براورمشعلِ راہ ہے جس سے مثنوی کی ہمہ گیری اور عمق وجامعیت کا بھی اندازہ ہوتا ہے۔
اس درس کا کچھ حصہ درسِ مثنوی مولانا روم (درس  محبت و معرفت) حصّۂ اول کے نا م سے جمادی الثانیہ  ۱۴۱۹؁ھ مطابق ستمبر ۱۹۹۸؁ھ کو شایع ہوا جس کے یکے بعد دیگرے دو ایڈیشن تقریباً چار ہزار کی تعداد میں شایع ہوکر ختم ہوچکے ہیں۔ اب یہ مکمل درس مثنوی جس میں سابق حصّۂ اول  بھی شامل ہے نام میں معمولی تغیر کے ساتھ طبع کیا جارہا ہے ۔اب اس کا نام ’’درس مثنوی مولانا روم محبت و معرفت‘‘ تجویز کیا گیا ہے۔
قارئینِ کرام سے دعاؤں کی گزارش ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کو شرفِ قبول عطا فرمائیں اور قیامت تک حضرت والا دامت برکاتہم کےلیےصدقۂجاریہ بنائیں اور جملہ خدّام و معاونین کو بھی اللہ تعالیٰ اپنے کرم سے شامل فرمالیں اور قیامت تک اس درس کو اُمّتِ مسلمہ کےلیےاللہ تعالیٰ کی محبت سے مست و سرشار ہونے کا اور اللہ تعالیٰ کی محبت اشد کے حصول کا ذریعہ بنادیں بلکہ اُمّتِ دعوت کو بھی اس سے مستفید فرماکر ان کے حصولِ ایمان کا ذریعہ بنادیں اور اپنی رحمت سے مختلف عالمی زبانوں میں اللہ تعالیٰ اس کے ترجمہ کا انتظام فرماکر قیامت تک اس کو ذریعۂ ہدایت بنادیں اور حضرت والا کی ہر تصنیف اور ہر تقریر و تحریر تمام عالمی زبانوں میں شایع ہوکر قیامت تک اُمّت کے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ضروری تفصیل 4 1
3 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
4 عنوانات 5 1
5 بشارتِ عظمیٰ 7 1
6 عرضِ مرتّب 8 1
7 مجلسِ درسِ مثنوی 12 1
9 ۱۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز چہار شنبہ 18 1
10 ۱۵؍شعبانُ المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروزِ سہ شنبہ (منگل) 12 1
11 ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۲؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ 33 1
12 ۲۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۴؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز بُدھ 37 1
13 ۲۴؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق۲۵؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعرات 45 1
14 ۲۵؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعہ 52 1
15 ۲۶؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز ہفتہ 56 1
16 ۲۷؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز اتوار 65 1
18 ۲۸ / شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۹ / دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ بعدنماز فجر 73 1
19 ۲۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳۰ ؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز سہ شنبہ (منگل) 77 1
20 ۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق یکم جنوری ۱۹۹۸؁ء برو ز جمعرات 83 1
21 ۴؍رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 102 1
22 ۷؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۶؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز سہ شنبہ 108 1
23 ۹؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۸؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء، بروز جمعرات 128 1
24 ۱۱؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۰؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء 143 1
25 ۱۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار) 152 1
26 ۱۳؍ رمضان ُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دو شنبہ 176 1
27 ۱۴؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 188 1
28 ۱۵؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۴؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز چہار شنبہ 200 1
29 ۱۶؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق ۱۵؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز جمعرات 208 1
30 ۱۸؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 219 1
31 ۱۹؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۸؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز اتوار 231 1
32 ۲۰؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دوشنبہ 240 1
33 ۲۱؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۰؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 248 1
Flag Counter