رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت |
ہم نوٹ : |
|
لوگوں سے عقل مند کون ہے؟ارشاد فرمایا کہ جو موت کو بہت یاد کرتا ہے اور موت کے بعد کے لیے بہت مستعد رہتا ہے۔اس حدیث شریف میں حکمت سے مراد نیک کرداری اور راست گفتاری ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: وَ مَنۡ یُّؤۡتَ الۡحِکۡمَۃَ فَقَدۡ اُوۡتِیَ خَیۡرًا کَثِیۡرًا؎ ترجمہ: جو شخص حکمت دیا گیا وہ بے شک خیر کثیر دیا گیا ۔ اور ان ہی کو عالم باعمل مخلص کامل کہتے ہیں۔ پس ہر شخص پر ایسے بندوں کی صحبت واجب ہے۔ بعض عارفین نے فرمایا کہ ہم نشینی اختیار کرو اللہ تعالیٰ کی اور اگر اس کی صلاحیت اور طاقت نہ ہو تو ان لوگوں کی ہم نشینی اختیار کرو جو اللہ تعالیٰ کی ہم نشینی اختیار کرتے ہیں اور علامت ایسے ولی اللہ کی یہ ہے کہ وہ اپنے پاس بیٹھنے والوں کے دلوں کو دنیا سے بے رغبت کرے یعنی مال وجاہ کی محبت سے دلوں کو پاک کرے اور توشۂ آخرت کی فکر دلوں میں پیدا کرے ایسا شخص عارف ہے اور نائب ہے پیغمبر علیہ السلام کا۔ اللہ تعالیٰ ایسے بندوں کا دیدار اور صحبت اور خدمت ہم سب کو عطا فرمائیں۔؎ آمین ------------------------------