Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

120 - 194
شہیدہوا تھا سب سے آخر میں تھا۔ میرے دل میں اس سے شبہ پیدا ہوا اور اس کا ذکر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور ان میں سے تو نے کس چیز کا انکار کیا یعنی ان میں سے کون سی ایسی بات تجھ کو نظر آئی جو شبہ اور انکار کا باعث ہوئی، اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس مسلمان سے زیادہ بہتر کوئی شخص نہیں ہے جس نے اسلام میں زیادہ عمرپائی اور اس کو زیادہ تسبیح وتکبیر وتہلیل کا موقع ملا۔
تشریح:اس حدیث کا مطلب وہی  ہے جو پہلے بیان کیا جاچکا ہے حدیث بن خالد میں۔ یعنی دوسرا شخص جو شہید تو نہ تھا مگر وہ مرابط تھا یعنی سرحد کا نگہبان اور شہید ہونے کی نیت رکھتا تھا تو اپنی نیت کا ثواب شہادت بھی ملا اور جتنے دن زندہ رہا ان دنوں کے نیک اعمال کا ثواب الگ ملا۔ اس لیے یہ افضل رہا سابق سے ۔
118۔وَعَنْ مُّحَمَّدِ ابْنِ اَبِیْ عَمِیْرَۃَ وَکَانَ مِنْ اَصْحٰبِ رَسُوْلِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ اِنَّ عَبْدًا لَوْ خَرَّ عَلٰی وَجْھِہٖ مِنْ یَّوْمٍ وُّلِدَ اِلٰی اَنْ یَّمُوْتَ ھَرَمًا فِیْ طَاعَۃِ اللہِ لَحَقَّرَہٗ فِیْ ذٰلِکَ الْیَوْمِ وَلَوَدَّ اَنَّہٗ رُدَّ  اِلَی الدُّنْیَا کَیْمَا یَزْدَادَ مِنَ الْاَجْرِ وَالثَّوَابِ۔ رَوَاھُمَا اَحْمَدُ؎
ترجمہ:حضرت محمد بن ابی عمیرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ صحابی سے روایت ہے کہ فرمایا  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ اگر کوئی بندہ پیدایش کے دن سے بوڑھا ہو کر مرنے تک اللہ تعالیٰ کی اطاعت وعبادت میں سرنگوں رہے تو وہ البتہ اپنی اس عبادت واطاعت کو قیامت کے دن حقیر خیال کرے گا اور یہ  آرزو کرے گا کہ اس کو پھر دنیا میں واپس کردیا جائے تاکہ اس کا اجر وثواب زیادہ ہوجائے۔
تشریح: یعنی جب اپنی عبادتوں کا ثواب اور انعام اپنے رب کی طرف سے دیکھے گا تو  تمنا کرے گا کہ اور زیادہ عبادت کے لیے دوبارہ زندگی عطا فرما کر پھر دنیا میں بھیج دیا جاوے۔
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter