کر اپنے خیالات درست فرمالیجیے، اور یہ خیال نہ فرمائیے کہ آپ اپنی مشہور تحقیقات کے کس طرح خلاف کہیں، آپ کی انصاف پسند طبیعت پر اس خیال کا احتمال نہیں۔ آپ نے بہت سی غلطیوں کا اقرار بھی فرمایا ہے مثلاً: حدیثِ فاطمہ میں فجائت فاطمۃ وہي جویریۃ کا فجائت فاطمۃ ہي وجویریۃ لکھا گیا۔ پھر آپ نے نہایت انصاف وخوبی کے ساتھ اس سے رجوع کرکے طبع کردیا، اگر اب بھی اپنے خیالات کو صحیح کرکے اعلان فرما دیجیے تو آپ کا اعلیٰ درجہ کا کمال ظاہر ہو۔ جمہور اہلِ اسلام کہ وہ تعداد میں آپ کے مدعیان اتباع سے بہت زیادہ ہیں آپ کے محب ومخلص بن جاویں، اس وقت ان کو ترقی کی تدبیرات جو بتلاویں وہ قبول کرنے کو دل سے تیار ہوں، اور آخرت میں ثواب ملے اپنے صحتِ عقائد کا بھی، اور بہت سے لوگوں کے محفوظ رہنے کا، اور بعضوں کے عقائد درست ہو جانے کا بھی، جو غایتِ محبت واعتماد سے آپ کے رجوع کرنے سے وہ بھی رجوع کرلیں۔
دوسرے: نماز کی پابندی جماعت کے ساتھ ضرور ہے، خود نماز کی پابندی فرض ہے، اور جماعت سنتِ موکدۂ، اللہ ورسول کی محبت جو مقتضی اسلام کا ہے وہ اسی کو مقتضی ہے کہ نہ فرض چھوڑے نہ سنت۔ تیسرے: اصلاحِ لباس میں، میں زیادہ دلائل بیان نہیں کرتا، صرف ایک مختصر سی بات کہتا ہوں کہ مرد اگر عورت کا لباس پہن لے تو کیوں معیوب ہے، اسی وجہ سے ایک مذہب کی ایک قوم دوسرے مذہب کے لوگوں کا لباس ووضع اختیار کریں تو کیا بے موقع نہیں؟ چھوتے: حق تعالیٰ نے آپ کو ہر قسم کی استطاعت دی ہے، حج بنصِ قرآنی فرض ہے، خدا ورسول کی محبت کا یہ مقتضا تھا کہ اگر فرضاً اسلام میں حج کی حاضری فرض وسنت بھی نہ ہوتی تب بھی باقتضائے محبت دربارِ خدا ودربارِ رسول میں ہراستطاعت والے کو حاضر ہونا ضرور تھا، نہ کہ حاضری مکہ کی فرض اور حاضری مدینہ طیبہ کی سنت، پھر کس قدر نازیبا ہے کہ عمر میں ایک بار بھی تشریف نہ لاویں، جس وقت لندن کا سفر کیا تھا ذہاباً1 یا ایاباً اگر عدن سے سیدھے تشریف لے آتے تو کیا مشکل تھا؟ اب ہمت کیجیے، اور سامانِ سفر کردیجیے۔
اور روزہ وزکاۃ ایک مخفی عبادت ہے، مجھ کو اس کی اطلاع نہیں، خدا کرے آپ پابند ہوں، ورنہ وہ بھی فہرستِ معروضاتِ بالا میں منسلک سمجھے جاویں، خلاصہ تمام معروضات کا یہ ہے کہ اب آپ کا اخیر وقت ہے، بجز عقائد واعمال کے کوئی اس سفر آخرت کا ساتھی نہیں، اپنے چند روزہ رفقا کو رخصت کیجیے، خواہ ظاہراً بھی، خواہ صرف دل سے، اور اس دائمی رفیق کو ساتھ لیجیے، یعنی عقائد واعمال کی اصلاح فرمائیے، کیوں کہ {اِذَا جَآئَ اَجَلُہُمْ فَلَا یَسْتَاْخِرُوْنَ سَاعَۃً وَّلَا یَسْتَقْدِمُوْنَ}۔1
نسیم جاگو کمر کو باندھو