Deobandi Books

اصلاح الخیال - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

29 - 40
آپ نے اسلام کے اوپر سے اعتراض دفع کرنے کی یہ صورت ٹھیرائی کہ جو تحقیقاتِ جدیدہ ہیں ان میں کلام نہ کیا جاوے، بلکہ جس طرح بن پڑے اسلام کو اس پر منطبق کردیا جاوے، اور منشا اس تجویز کا صرف یہ دلیل ہے کہ تحقیقاتِ جدیدہ مطابق واقع کے ہیں، اور اسلام غیر مطابق واقع کے نہیں، دوسرے مقدمے کے تسلیم میں تو کسی مسلمان کو گنجائش نہیں رہا، پہلا مقدمہ وہ محلِ کلام ہے، اس کی کیا دلیل ہے کہ سب تحقیقاتِ جدیدہ صحیح ہیں؟ تمثیلاً: بعض امور کو پیش کرنا چاہتا ہوں، مثلاً: فلاسفہ کی تحقیق ہے کہ آسمان کوئی مجسم چیز نہیں، بھلا اس کے صحت پر کون دلیل قائم ہے؟ اگر یہ رنگ جو نظر آتا ہے آسمان نہ ہو اس سے آگے بہت دور موافق حدیثِ صحیح کے پانچ سو برس کی مسافت پر پہلا آسمان موجود ہو، اس سے آگے اور سماوات ہوں تو کون سی دلیلِ عقلی قطعی کی مخالفت لازم آتی ہے؟ مثلاً: ان کی تحقیق ہے کہ اصحابِ کہف اور یاجوج ماجوج اور جِنّ موافق عقائدِ اسلام موجود نہیں، اس کی کیا دلیل ہے؟ اگر کہے کہ باوجود تلاش ملے نہیں، جِنّ نظر نہیں آئے تو جہان میں کسی چیز کا نہ ملنا، نظر نہ آنا دلیل اس کے عدم کی نہیں ہوتی، امریکہ کا حال پہلے معلوم نہ تھا، سیاحانِ ارض کو پتہ نہ لگا تھا، اور معتبر اخبار سے ثابت ہوتا ہے کہ نئے نئے حصے نکلتے آتے ہیں، تو کیا یہ مقامات اس وقت معدوم تھے؟
رہا یہ کہ جن شہروں کا نام مفسرین نے لکھا ہے وہاں نہیں ملے، تو اول حق تعالیٰ میں قدرت ہے کہ باوجود یہ کہ انھیں مقامات میں موجود ہوں پھر محجوب کردیے جاویں، چناں چہ عنقریب بحثِ معجزہ میں یہ مضمون آتا ہے، اور بعدِ تسلیم ان مقامات میں نہ سہی، اور کہیں ہوں، نصوص کی کیوں تاویل کی جاوے؟ مثلاً: فلاسفۂ جدید نے معجزاتِ انبیا کا انکار کیا اس وجہ سے کہ یہ خلافِ فطرت ہے، اس پر کون سی شافی دلیل موجود ہے جس سے نصوص کو مصروف عن الظاہر کیا جاوے؟
رہا یہ کہ خلافِ فطرت ہے اس فطرت کی ماہیت آج تک متعین نہیں ہوئی، جس سے کوئی قاعدہ منضبط ہوسکے، نہ یہ کسی دلیل یقینی سے ثابت ہوا کہ فطرت کے خلاف کیوں محال ہے، اگر فطرت کی حقیقت عادتِ الٰہی ٹھیرائے، اور دلیلِ استحالہ خلافِ فطرت یہ ٹھیرائے کہ عادتِ الٰہی وعدۂ فعلی ہے، اس کا خلاف مثل وعدۂ قولی کے محال ہوگا۔
سو اول تو ان دونوں مقدموں میں کلام ہے، کیوں کہ عادتِ الٰہی اول وعدہ نہیں، یہ امر دلیل طلب ہے، دوسرے عادت کے لیے یہی ضرور نہیں کہ ہر روز واقع ہوا کرے، بعض امور میں یوں ہی عادتاً ہو کہ گاہ گاہ واقع ہو جاتا ہو، اور معجزات اسی قبیل سے ہوں، اس سے استدلال کا جواب بھی ہوگیا۔
{فِطْرَتَ اﷲِ الَّتِیْ فَطَرَ النَّاسَ عَلَیْہَاط لَا تَبْدِیْلَ لِخَلْقِ اﷲِ}1
اور {وَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّۃِ اﷲِ تَبْدِیْلًا}1

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تقریرِ شبہات 1 1
3 تقریر شبہ اول 1 2
4 دوسرے شبہے کی تقریر 3 2
5 تیسرے شبہے کی تقریر 3 2
6 چھوتے شبہے کی تقریر 3 2
7 پانچویں شبہے کی تقریر 4 2
8 چھٹے شبہے کی تقریر 4 2
9 ساتویں شبہے کی تقریر 4 2
10 آٹھویں شبہے کی تقریر 4 2
11 دسویں شبہے کی تقریر 5 2
12 گیارہویں شبہے کی تقریر 6 2
13 بارہویں شبہے کی تقریر 6 2
14 تیرہویں شبہے کی تقریر 6 2
15 چودہویں شبہے کی تقریر 7 2
16 پندرہویں شبہے کی تقریر 7 2
17 سولہویں شبہے کی تقریر 8 2
18 سترہویں شبہے کی تقریر 9 2
19 تقریرِ جوابات 9 1
20 پہلے شبہے کا جواب 10 19
21 دوسرے شبہے کا جواب 13 19
22 تیسرے شبہے کا جواب 13 19
23 پانچویں شبہے کا جواب 14 19
24 چھٹے شبہے کا جواب 14 19
25 ساتویں شبہے کا جواب 14 19
26 آٹھویں شبہے کا جواب 16 19
27 نویں شبہے کا جواب 17 19
28 دسویں شبہے کا جواب 18 19
29 گیارہویں شبہے کا جواب 19 19
30 بارہویں شبہے کا جواب 19 19
31 تیرہویں شبہے کا جواب 20 19
32 چودہویں شبہے کا جواب 23 19
33 پندرہویں شبہے کا جواب 24 19
34 سولہویں شبہے کا جواب 25 19
35 سترہویں شبہے کا جواب 26 19
36 خط نصیحت آمیز جس کا ذکر خطبے میں ہے 28 1
37 تتمۂ اصلاح الخیال 35 36
38 خطِ عزیز 35 1
39 اٹھارہویں شبہے کی تقریر 35 38
40 انیسویں شبہے کی تقریر 35 38
41 بیسویں شبہے کی تقریر 36 38
42 اکیسویں شبہے کی تقریر 36 38
43 بائیسویں شبہے کی تقریر 36 38
44 تیئیسویں شبہے کی تقریر 37 38
45 چوبیسویں شبہے کی تقریر 37 38
46 جوابِ ناصح 37 1
47 اٹھارہویں شبہے کا جواب 37 46
48 انیسویں شبہے کا جواب 37 46
49 بیسویں شبہے کا جواب 38 46
50 اکیسویں شبہے کا جواب 39 46
51 بائیسویں شبہے کا جواب 39 46
52 تیئیسویں شبہے کا جواب 39 46
53 چوبیسویں شبہے کا جواب 39 46
54 تحریراتِ مذکورہ کا نافع ومؤثر ہونا 40 1
55 عرضِ مولف (زاد مجدہ) 40 1
Flag Counter