Deobandi Books

فضائل علم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

43 - 54
سے جو قبول نہ ہو۔‘‘
علم کا سب سے پہلا مطالبہ یہ ہے کہ آدمی اپنی زندگی کا جائزہ لیوے، اور اپنے نفس کو سدھارنے میں علم کی دولت خرچ کرے، حقیقی عالم وہی ہے جو علم پر عمل کرتا ہے حضرت ابوالدرداء نے فرمایا کہ بلاشبہ قیامت کے روز اللہ تعالیٰ کے نزدیک بدترین لوگوں میں وہ عالم (بھی) ہوگا جو اپنے علم سے نفع حاصل نہیں کرتا(یعنی اپنے علم پر عمل کرکے اپنی اصلاح نہیں کرتا)
حضرت عمر نے جناب کعب الاحبار سے فرمایاکہ بتاؤ علم والے کون ہیں؟ عرض کیا علم والے وہ ہیں جو (علم) پر عمل کرتے ہیں ، حضرت عمر نے پھر فرمایا کہ بتاؤ علم (کی عظمت اور اس کے وقار) کو کس چیز نے نکالا (علماء کے دل سے) عرض کیا لالچ نے نکال دیا (مشکوٰۃ شریف)
حضرت امام ابوحنیفہ نے فرمایا:
الفقہ معرفۃ النفس مالہا وما علیہا
’’اپنے نفس کی ذمہ داریوں کے پہچاننے اور نفس کو نقصان وضرر میں ڈالنے والی باتوں کے جاننے کا نام فقہ ہے۔‘‘
نیز ارشاد فرمایا:
ما العلم الا للعمل بہ والعمل بہ ترک العاجل لاجل 
’’علم عمل ہی کرنے کے لئے ہے اور علم پر عمل کرنا یہ ہے کہ آخرت کے نفع کے لئے دنیا کے نفع کو چھوڑ دے۔‘‘
اس کو نقل فرما کر صاحب ’’تعلیم المتعلم ‘‘ لکھتے ہیں انسان کو چاہیے کہ (علم ہونے پر) اپنے نفس سے اور نفس کے نفع ونقصان سے غافل نہ ہوجاوے نفع کے اعمال کرے، اور نقصان کے کاموں سے بچے تاکہ عقل اورعلم خود اسی کے خلاف غالب دشمن بن کر عذاب میں اضافہ کا باعث نہ بنے نعوذ باللہ من سخطہ وعقابہ۔
حضرت امام شافعی نے فرمایاکہ ایک صاحب حکمت نے دوسرے صاحب کو لکھا کہ تجھے علم دیا گیا ہے اسے گناہوں کے اندھیرے سے خراب نہ کر، ورنہ تو اس روز اندھیرے میں رہ جائے گاجبکہ اہل علم اپنے علم کے نور میں دوڑ رہے ہوں گے۔
حضرت حسن بصری سے ایک شخص نے کہا کہ فقہا آپ کی مخالفت کرتے ہیں انہوں نے فرمایاتم نے کوئی فقیہ اپنی آنکھ سے دیکھا بھی ہے؟ فقیہ وہ ہے جو دنیا سے بے رغبت ہو، آخرت کا طلبگار ہو، اپنی دینداری کو پرکھتا ہو، اپنے رب کی عبادت میں لگا رہتا ہو اپنے نفس کو مسلمانوں کی بے آبروئی کرنے سے محفوظ رکھتا ہو ان کے مالوں سے بچتا ہو اور ان کا ہمدرد ہو (احیاء 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تصحیح نیت اور اس کی اہمیت 1 1
3 مہاجر ام قیس 1 1
4 طالب علم کیا نیت کرے 2 1
5 دنیا حاصل کرنے کیلئے علم دین حاصل کرنا 3 1
6 علمیت جتانے یا معتقد بنانے کے لیے علم حاصل کرنا 4 1
7 علم دین کی ضرورت اور فرضیت 6 1
8 اصل علم تین چیزوں کا علم ہے 10 1
9 دینی سمجھ انعام عظیم ہے 14 1
10 علمائے دین قابل رشک ہیں 15 1
11 معلم ومبلغ کے لئے دعائیں اور عابد پر عالم کی فضیلت 16 1
12 علماء اور طلباء کا مرتبہ 18 1
13 علماء کا وجود علم کا وجود ہے 20 1
14 طالب علموں کے ساتھ حسن سلوک 20 1
15 علماء ورثۃ الانبیاء ہیں 21 1
16 علم دین صدقہ جاریہ ہے 24 1
17 سب سے بڑا سخی 26 1
18 علماء اور حفاظ شفاعت کرینگے 27 1
19 مسجدوں میں ذکر وعلم کے حلقے 29 1
20 عورتوں کی تعلیم وتبلیغ کے لئے وقت نکالنا 30 1
21 مومن کو علم دین کا حریص ہونا چاہیے 32 1
22 طلب علم کے لئے سفر کرنا 34 1
23 ایک فقیہ شیطان کیلئے ہزار عابدوں سے زیادہ بھاری ہے 38 1
24 کوئی طالب علم دین خسارہ میں نہیں 40 1
25 علم پر عمل کرنا 41 1
26 قرآن شریف سیکھنا سکھانا 45 1
27 قرآن پڑھ کر بھول جانا 46 1
28 قرآن مجید کو شکم پروری کا ذریعہ بنانا 47 1
29 اپنی رائے سے تفسیر بیان کرنا 50 1
Flag Counter