Deobandi Books

فضائل علم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

26 - 54
حدیث کے ختم پر آنحضرتﷺ نے ایک عام بات بطور قاعدہ کلیہ کے ارشاد فرمایا (او صدقۃ اخرجہا من مالہ فی صحتہ وحیاتہ تلحقہ بعد موتہ) یعنی صدقہ جاریہ مذکورہ چند چیزوں پر ہی منحصر نہیں ہے بلکہ اگر کوئی بھی ایسا صدقہ کر گذرا جس کے نتائج وثمرات باقی رہیں تو اس کا ثواب برابر ملتا رہے گا۔

سب سے بڑا سخی
(۵۱) {وعن انس بن مالک ؓ قا ل قال رسول اللہ ﷺ  ہل تدرون من اجودا قالو ا اللہ ورسولہ اعلم قال اللہ تعالیٰ اجود جودا ثم انا اجود بنی اٰدم واجودہم من بعدی رجل علم علما فنشرہ یاتی یوم القیٰمۃ امیرا وحدہ او قال امۃ واحدۃ } (رواہ البیہقی فی شعب الایمان) 
’’حضرت انس بن مالک ؓسے روایت ہے کہ حضور اقدسﷺنے (صحابہ سے) فرمایا کہ کیا تم جانتے ہو سب سے بڑا سخی کون ہے؟ صحابہ نے عرض کیا اللہ اور اس کا رسول (ﷺ) ہی خوب جانتے ہیں فرمایا اللہ تعالیٰ سب سے بڑا سخی ہے پھر میں تمام انسانوں میں سب سے زیادہ سخی ہوں اور میرے بعد سب سے بڑا سخی وہ شخص ہے جس نے علم حاصل کیا پھر اس کو پھیلایا یہ شخص قیامت کے دن تنہا ایک امت کے برابر ہوگا۔‘‘
اللہ تعالیٰ سب سے بڑے سخی ہیں اس میں کیا شک وشبہ ہے ہر ہر چیز کو اللہ جل جلالہ نے ہی وجود بخشا ہے اور ہر چیز کی پرورش رب العٰلمین جل مجدہ ہی فرماتے ہیں بحر وبر، ارض وسماء اور ان کے اندر کی ساری مخلوق اور اس کے علاوہ جو مخلوق ہے سب کو اللہ جل جلالہ پالتے پرورش فرماتے اور رزق دیتے ہیں، حدیث شریف میں ہے:
ارایتم مانفق مذ خلق السماء والارض فانہ لم یغض ما فی یدہ الحدیث (مشکوٰۃ شریف) 
’’ تم ہی بتاؤ اللہ تعالیٰ نے کس قدر خرچ فرمادیا جب سے آسمان وزمین کی پیدائش فرمائی ہے اس قدر خرچ پر بھی حال یہ ہے کہ اس کے قبضہ میں جو کچھ تھا ذرا نہیں کم ہوا۔‘‘
جسمانی ، روحانی، ایمانی، صوری، معنوی، ظاہری، باطنی، علمی، عملی، فکری قوتیں اور صلاحیتیں جس قدر بھی مخلوق کے پاس ہیں اور جس قدر بھی علوم ومعارف کے کمالات سے بندے متصف ہیں سب اللہجل جلالہ کا عطیہ ہے جو سب سے بڑا سخی اور داتا ہے ہر ایک کو اسی نے دیا ہے۔
حضور اقدس ﷺفرماتے ہیں کہ پھر میں تمام انسانوں میں سب سے زیادہ سخی ہوں یہ حقیقت بھی اہل شریعت واصحاب طریقت پر روزِ روشن کی طرح واضح ہے کہ دونوں جہان میں حضور اقدسﷺکے علوم واعمال کے فیوض وبرکات بے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تصحیح نیت اور اس کی اہمیت 1 1
3 مہاجر ام قیس 1 1
4 طالب علم کیا نیت کرے 2 1
5 دنیا حاصل کرنے کیلئے علم دین حاصل کرنا 3 1
6 علمیت جتانے یا معتقد بنانے کے لیے علم حاصل کرنا 4 1
7 علم دین کی ضرورت اور فرضیت 6 1
8 اصل علم تین چیزوں کا علم ہے 10 1
9 دینی سمجھ انعام عظیم ہے 14 1
10 علمائے دین قابل رشک ہیں 15 1
11 معلم ومبلغ کے لئے دعائیں اور عابد پر عالم کی فضیلت 16 1
12 علماء اور طلباء کا مرتبہ 18 1
13 علماء کا وجود علم کا وجود ہے 20 1
14 طالب علموں کے ساتھ حسن سلوک 20 1
15 علماء ورثۃ الانبیاء ہیں 21 1
16 علم دین صدقہ جاریہ ہے 24 1
17 سب سے بڑا سخی 26 1
18 علماء اور حفاظ شفاعت کرینگے 27 1
19 مسجدوں میں ذکر وعلم کے حلقے 29 1
20 عورتوں کی تعلیم وتبلیغ کے لئے وقت نکالنا 30 1
21 مومن کو علم دین کا حریص ہونا چاہیے 32 1
22 طلب علم کے لئے سفر کرنا 34 1
23 ایک فقیہ شیطان کیلئے ہزار عابدوں سے زیادہ بھاری ہے 38 1
24 کوئی طالب علم دین خسارہ میں نہیں 40 1
25 علم پر عمل کرنا 41 1
26 قرآن شریف سیکھنا سکھانا 45 1
27 قرآن پڑھ کر بھول جانا 46 1
28 قرآن مجید کو شکم پروری کا ذریعہ بنانا 47 1
29 اپنی رائے سے تفسیر بیان کرنا 50 1
Flag Counter