Deobandi Books

فضائل علم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

36 - 54
والے ماں باپ اپنی اولاد کو علم یا مال کے لئے جدا کردیتے ہیں مگر اللہ کے نزدیک صاحب مرتبہ وہی ماں باپ ہیں جنہوں نے یہ جدائی دین وآخرت کے لئے سہی ہو۔
(۲۲) {وعن عائشۃ رضی اللہ عنہ انہا سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول ان اللہ عزوجل اوحیٰ الی انہ من سلک مسلکا فی طلب العلم سہلت بہ لہ طریق الجنۃ ومن سلبت کریمتہ اثبتہ علیہا فی الجنۃ وفضل علم خیر من فضل فی عبادۃ وملاک الدین الورع} (رواہ البیہقی فی شعب الایمان) 
’’حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ بلا شبہ اللہ عزوجل نے میری طرف وحی بھیجی ہے کہ جو شخص علم طلب کرنے کے لئے کسی راستہ میں چلا اس کے لئے میں جنت کا راستہ آسان کردوں گا اور میں (دنیا میں) جس کی دونوں آنکھیں چھین لوں گا جنت میں اس کو ان کا بدلہ دوں گا اور علم میں بڑھنا عبادت میں بڑھنے سے بہتر ہے اور دینداری کی جڑ پرہیزگاری ہے۔‘‘
اس حدیث پاک میں چند چیزوں کا ذکر ہے۔
اول طلب علم کے لئے چلنے کی فضیلت بیان فرمائی ہے یعنی اللہ جل شانہ کا وعدہ ہے کہ جو شخص علم حاصل کرنے کے لئے گھر سے نکلے گا اور سلسلہ میں کسی راستہ سے گزرے گا تو اس کے اس چلنے کے بدلے میں اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت کا راستہ آسان فرمادیں گے جس کے دو مطلب ہوسکتے ہیں ایک یہ کہ دنیا میں اس کے لئے شریعت کی صراط مستقیم (سیدھے راستے) پر چلنے کی صورتیں اور شکلیں آسان فرمادیں گے یعنی دنیا کے جھگڑوں اور بکھیڑوں میں اس کو نہ پھنسنے دیں گے اور ایسے نیک بندوں میں پہنچادیں گے جن کے ماحول میں اس کے عقائد واعمال درست رہیں گے اس کے دل کو ایمان پر قائم رکھیں گے ملحدانہ زیغ وضلال سے محفوظ رہیں گے (فسنیسرہ للیسرٰی) دوسرا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے میدان آخرت میں حساب وسوال کے کٹھن مقام پر پریشان ہونے سے محفوظ فرمادیں گے اور جلد ترین اس کو جنت میں داخلہ کیلئے روانہ فرمادیں گے۔
دوسری چیز جو اس حدیث پاک میں ہے وہ نابینا کے متعلق اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ اعلان ہے کہ میں اس کی آنکھوں کے عوض جنت میں ثواب دوں گا آنکھیں بڑی نعمت ہیں جس کی آنکھیں جاتی رہیں اور اس نے صبر سے کام لیا اور اس مصیبت کو اللہ کی طرف سے سمجھ کر اس پر یقین رہا کہ ان کے عوض جنت میں اجروثواب ملے گا اور درجات بلند ہوں گے ایسے شخص کے لئے سعادت اور بشارت ہے اور اس کی بینائی کا چلا جانا اس حیثیت سے بہت نفع مند ہے کہ اس کے عوض آخرت بہتر ہوجائے گی، بخاری شریف کی ایک روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا ارشاد 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تصحیح نیت اور اس کی اہمیت 1 1
3 مہاجر ام قیس 1 1
4 طالب علم کیا نیت کرے 2 1
5 دنیا حاصل کرنے کیلئے علم دین حاصل کرنا 3 1
6 علمیت جتانے یا معتقد بنانے کے لیے علم حاصل کرنا 4 1
7 علم دین کی ضرورت اور فرضیت 6 1
8 اصل علم تین چیزوں کا علم ہے 10 1
9 دینی سمجھ انعام عظیم ہے 14 1
10 علمائے دین قابل رشک ہیں 15 1
11 معلم ومبلغ کے لئے دعائیں اور عابد پر عالم کی فضیلت 16 1
12 علماء اور طلباء کا مرتبہ 18 1
13 علماء کا وجود علم کا وجود ہے 20 1
14 طالب علموں کے ساتھ حسن سلوک 20 1
15 علماء ورثۃ الانبیاء ہیں 21 1
16 علم دین صدقہ جاریہ ہے 24 1
17 سب سے بڑا سخی 26 1
18 علماء اور حفاظ شفاعت کرینگے 27 1
19 مسجدوں میں ذکر وعلم کے حلقے 29 1
20 عورتوں کی تعلیم وتبلیغ کے لئے وقت نکالنا 30 1
21 مومن کو علم دین کا حریص ہونا چاہیے 32 1
22 طلب علم کے لئے سفر کرنا 34 1
23 ایک فقیہ شیطان کیلئے ہزار عابدوں سے زیادہ بھاری ہے 38 1
24 کوئی طالب علم دین خسارہ میں نہیں 40 1
25 علم پر عمل کرنا 41 1
26 قرآن شریف سیکھنا سکھانا 45 1
27 قرآن پڑھ کر بھول جانا 46 1
28 قرآن مجید کو شکم پروری کا ذریعہ بنانا 47 1
29 اپنی رائے سے تفسیر بیان کرنا 50 1
Flag Counter