مقام اخلاص و محبت |
ہم نوٹ : |
|
اور کھالیتا، لیکن کیاکروں اگر گنجایش سے زیادہ کھالیا تو مرچ بڑی ظالم چیز ہے، کیوں کہ ؎مرچ ظالم جدھر سے گزری ہے اپنا کرتب دکھا کے گزری ہے یہ میرا ہی شعر ہے، دیکھ لو! ؎جان کر من جملۂ خاصانِ مے خانہ مجھے مدتوں رویا کریں گے جام و پیمانہ مجھے اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی توفیق سے میں سترہ سال کی عمر سے حضرت شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ پر مرا۔ باوجود اس کے کہ میں حضرت کی مصاحبت کا حق ادا نہیں کرسکا اور اللہ تعالیٰ کے راستے کا بھی حق ادا نہیں ہوا، لیکن پھر بھی وہ کریم میری نااہلیت کے باوجود فضل کی بارش کررہا ہے، کیوں کہ اہل اللہ کے صحبت یافتہ کو اللہ تعالیٰ محروم نہیں فرماتے۔ تو میں عرض کررہا تھا کہ جو اللہ والوں کی صحبت میں رہ کر مجاہدہ کرتے ہیں، نفس کی کُشتی میں اللہ ان کو آخر میں نفس پر غالب فرمادیتے ہیں۔ سالک نفس سے کبھی مغلوب ہوسکتا ہے، لیکن آخر میں اللہ تعالیٰ اس کو غالب فرمادیں گے۔ یہ اہل اللہ کی کرامت ہوتی ہے۔ اگر روزانہ سوچو گے کہ صاحب خانقاہ میں آتے جاتے اتنے دن ہوگئے، لیکن اب تک بھی نظر کی حفاظت کماحقہٗ نہیں ہوتی تو شیطان مایوس کردے گا۔ روزانہ مت دیکھو کہ آج کتنا فائدہ ہوا؟ اگر ماں اپنے بچے کو روزانہ ناپنے لگے کہ میرا بچہ کتنا بڑا ہوگیا ہے تو مایوس ہوجائے گی۔ بس اپنے کام میں لگے رہو، آہستہ آہستہ خود ہی احساس ہوجائے گا کہ پہلے میں کیا تھا اور اب کیا سے کیا ہوا جاتا ہوں ؎تو نے مجھ کو کیا سے کیا شوقِ فراواں کردیا پہلے جاں پھر جانِ جاں پھر جانِ جاناں کردیا حسنِ خاتمہ کی ضمانت حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا شاہ اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ جو لوگ اللہ والوں سے جُڑے ہوئے ہیں، چاہے ان سے گناہ بھی ہوجائے، لیکن