Deobandi Books

مقام اخلاص و محبت

ہم نوٹ :

23 - 50
پس آپ اپنے رحم وکرم سے ہماری سوءِ قضا کو حسنِ قضا سے تبدیل فرمادیجیے۔ (آمین)
 مجاہد ہ کی پہلی تفسیر ہے: 
اَلَّذِیْنَ اخْتَارُواالْمَشَقَّۃَ فِی ابْتِغَاءِمَرْضَاتِنَا
 یعنی جو ہماری رضا اور ہماری خوشیوں کو تلاش کرنے میں مشقت اٹھاتے ہیں۔
 مجاہدہ کی دوسری قسم
 دوسری تفسیر ہے:
اَلَّذِیْنَ اخْتَارُواالْمَشَقَّۃَ فِیْ نُصْرَۃِ دِیْنِنَا
جو ہمارے دین کو پھیلانے میں نصرت کرتے ہیں۔ بعض لوگ تنہائی میں بڑی عبادت کرتے ہیں لیکن دین کی اشاعت میں مدد نہیں کرتے، جیسے ہم لوگ صیانۃ المسلمین کے جلسے پر آئے تو اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی توفیق سے ہم نے دین کے اجتماع میں شامل ہونے والوں کی تعداد بڑھادی۔ حدیث شریف میں آتا ہے مَنْ کَثَّرَ سَوَادَ قَوْمٍ فَھُوَمِنْھُمْ14؎ یعنی جو کسی قوم کی تعداد بڑھائے گا اس کا شمار ان ہی میں سے ہوگا، لہٰذا یہ بھی ایک قسم کی نصرت ہے۔ جن کے پاس مال ہے وہ مال خرچ کریں ،جن کے پاس جان ہے وہ جان خرچ کریں، جن کے پاس علم ہے وہ علم خرچ کریں اور جن کے پاس یہ سب چیزیں ہیں وہ یہ سب خرچ کریں۔
حضرت مولانا شاہ ابرارالحق صاحب دامت برکاتہم نے فرما یا کہ مولوی حضرات کو بھی خیرات کرنا چاہیے، چاہے ایک دو روپیہ ہی کیوں نہ ہو، اگر ایک ہزار روپیہ تنخواہ ہے تو ایک روپیہ تو دے سکتے ہیں، لیکن اللہ تعالیٰ کی راہ میں دینے کی عادت تو ڈالو، ہمیشہ لیتے ہی رہنے سے عادت بگڑ جاتی ہے۔ مولوی روپیہ لینا تو جانتا ہے دینا نہیں جانتا۔ مفتی اعظم پاکستان مفتی شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے مجھ سے فرمایا کہ مولوی صاحب دوسروں کی چائے تو پیتے ہیں اور جزاک اللہ کہہ کرچلے آتے ہیں اور جب ان کے یہاں جاؤ تو کچھ بھی نہیں کھلاتے پلاتے جبکہ معاملہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے کسی بھی نبی کو بخیل نہیں بنایا۔
_____________________________________________
14؎  کنزالعمال:22/9(24735)،باب فی الترغیب فیھامن کتاب الصحبۃ،مؤسسۃ الرسالۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 صحابہ کرام کا مقامِ اخلاص 7 1
3 مخلص اور غیر مخلص کا فرق 8 1
4 ذِکر دلیلِ محبت ہے 8 1
5 صحابہ کرام کے آثارِ عشق 9 1
6 اہل اللہ سے محبت مرادِ نبوت ہے 10 1
7 دُنیا کی حقیقت 11 1
8 شیخ سے تعلق کی مثال 12 1
9 اللہ والوں کے ساتھ رہنے کی مدّت 13 1
10 صحبتِ اہل اللہ اور مجاہدہ کی تمثیل 14 1
11 مجاہدے کی اہمیت اور اس کی قسمیں 15 1
12 مجاہدہ کی پہلی قسم 16 11
13 اللہ کی راہ کے غم کی عظمت 17 1
14 دعوتِ گناہ کو ٹھکرانے پر سایۂ عرش کی بشارت 17 1
15 گناہ کے بدلے قید خانہ قبول کرنے کا اعلانِ نبوت 19 1
16 حق تعالیٰ کی شانِ رحمت 21 1
17 مجاہدہ کی دوسری قسم 23 16
18 حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ایک کافر کی میزبانی کا واقعہ 24 1
19 خُلَّت کی تعریف 24 1
20 حضرت ابراہیم علیہ السلام کی خُلَّت کا واقعہ 24 1
21 راہِ حق میں مال خرچ کرنے کی برکات 25 1
22 دعوت اِلی اللہ کا مقام 27 1
23 مجاہدہ کی تیسری قسم 28 22
24 مجاہدہ کی چوتھی قسم 28 22
25 گناہوں سے بچنے کے مجاہدہ کا انعامِ عظیم 30 1
26 روحِ سلوک 31 1
27 گناہ سے بچنے پر کرامت کا انعام 32 1
28 لَنَھْدِیَنَّھُمْ سُبُلَنَا کی تفسیر 33 1
29 اللہ کے مخلص بندے کون ہیں؟ 34 1
30 حسنِ خاتمہ کی ضمانت 37 1
31 انسانوں کا ذِکر ملائکہ کے ذِکرسے کیوں افضل ہے؟ 38 1
32 جعلی پیروں کے بعض واقعات 39 1
33 قربِ حق سے محرومی کی و جہ 41 1
Flag Counter