Deobandi Books

مقام اخلاص و محبت

ہم نوٹ :

14 - 50
 صحبتِ اہل اللہ اور مجاہدہ کی تمثیل
 جس طریقے سے تلّی کا تیل روغنِ گل بنتا ہے ایسے ہی انسان اللہ والا بنتا ہے۔ حضرت شیخ پھولپوری صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ اگر تلّی کو صرف مجاہدہ سے گزارا جائے یعنی کولہو میں پیلا جائے تو صرف تلّی کا تیل ہی نکلے گا، اس مجاہدے سے اس کی قیمت نہیں بڑھے گی، لیکن جب گلاب کے پھول میں اس کو بسا دیا جائے تو پھر گلاب کا تیل بن جاتا ہے۔ تلّی پر دو مجاہدے گزارے جاتے ہیں،شروع شروع میں پہلے تو اس کو رگڑتے ہیں اور اس کی بھوسی چھڑاتے ہیں یہاں تک کہ ساری بھوسی چھوٹ جاتی ہے اور ایک ہلکی سی جھلی رہ جاتی ہے جس سے تیل جھلکتا ہے۔ میرے شیخ حضرت شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ نے مجھ کو جون پور میں جہاں روغنِ چنبیلی اور روغنِ گل بنتا تھا، کارخانے میں لے جاکر دکھایا کہ دیکھو!یہ تلّی ہے، اس کو رگڑ رگڑ کر اس کی بھوسی چھڑائی گئی ہے، یہاں تک کہ ایک ہلکی سی جھلّی رہ گئی جس سے تیل جھلک رہا ہے، اب اس کو کسی پھول میں رکھیں گے،پھر دوسری جگہ لے جاکر دکھا یا جہاں اس تلّی پر تہہ بہ تہہ چنبیلی کے پھول رکھے ہوئے تھے اور کہیں گلاب کے پھول تہہ بہ تہہ تھے۔ پھر فرمایا کہ اب جب تلّی پھول کی خوشبو کو خوب جذب کرلیتی ہے تو اس کو کولہو میں پیلا جاتا ہے تو اب روغنِ گل اور روغنِ چنبیلی نکلے گا۔ اب اس کا نام بدل جائے گا، کام بدل جائے گا، دام بدل جائے گا، اب تلّی کا تیل روغنِ گل بن گیا ہے یا روغنِ چنبیلی بن گیا ہے، اب قیمتی ہوگیا ہے۔ بتائیے! اگر تلّی ہمیشہ مجاہدہ کرتی رہے، لیکن اُس کو گلاب کی صحبت نصیب نہ ہو تو کیا وہ روغنِ گل بن سکتی ہے؟ چنبیلی کی صحبت نصیب نہ ہوتو کیا روغنِ چنبیلی بن سکتی ہے؟ معلوم ہوا کہ صحبت بھی ضروری ہے اور مجاہدہ بھی ضروری ہے۔ میرے شیخ فرماتے تھے کہ سلوک میں دونوں چیزوں کی ضرورت ہے، جتنا اللہ والوں کی صحبت ضروری ہے اتنا ہی مجاہدہ بھی ضروری ہے۔ اگر تلّی کا تیل اپنے موٹے موٹے چھلکوں کے ساتھ گلاب کی صحبت میں رہے تو اس میں جذبِ فیض نہیں ہوگا، پھول کا اثر نہیں آئے گا۔ بالکل اسی طرح مشایخ بھی شروع شروع میں مجاہدے کراتے ہیں، اس سے قلب میں جذبِ فیض کی صلاحیت پیدا ہوجاتی ہے، پھر اللہ والے کی صحبت کا پورا اثر طالب کے قلب میں منتقل ہوجاتا ہے۔ جیسا پھول ہوگا ویسا ہی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 صحابہ کرام کا مقامِ اخلاص 7 1
3 مخلص اور غیر مخلص کا فرق 8 1
4 ذِکر دلیلِ محبت ہے 8 1
5 صحابہ کرام کے آثارِ عشق 9 1
6 اہل اللہ سے محبت مرادِ نبوت ہے 10 1
7 دُنیا کی حقیقت 11 1
8 شیخ سے تعلق کی مثال 12 1
9 اللہ والوں کے ساتھ رہنے کی مدّت 13 1
10 صحبتِ اہل اللہ اور مجاہدہ کی تمثیل 14 1
11 مجاہدے کی اہمیت اور اس کی قسمیں 15 1
12 مجاہدہ کی پہلی قسم 16 11
13 اللہ کی راہ کے غم کی عظمت 17 1
14 دعوتِ گناہ کو ٹھکرانے پر سایۂ عرش کی بشارت 17 1
15 گناہ کے بدلے قید خانہ قبول کرنے کا اعلانِ نبوت 19 1
16 حق تعالیٰ کی شانِ رحمت 21 1
17 مجاہدہ کی دوسری قسم 23 16
18 حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ایک کافر کی میزبانی کا واقعہ 24 1
19 خُلَّت کی تعریف 24 1
20 حضرت ابراہیم علیہ السلام کی خُلَّت کا واقعہ 24 1
21 راہِ حق میں مال خرچ کرنے کی برکات 25 1
22 دعوت اِلی اللہ کا مقام 27 1
23 مجاہدہ کی تیسری قسم 28 22
24 مجاہدہ کی چوتھی قسم 28 22
25 گناہوں سے بچنے کے مجاہدہ کا انعامِ عظیم 30 1
26 روحِ سلوک 31 1
27 گناہ سے بچنے پر کرامت کا انعام 32 1
28 لَنَھْدِیَنَّھُمْ سُبُلَنَا کی تفسیر 33 1
29 اللہ کے مخلص بندے کون ہیں؟ 34 1
30 حسنِ خاتمہ کی ضمانت 37 1
31 انسانوں کا ذِکر ملائکہ کے ذِکرسے کیوں افضل ہے؟ 38 1
32 جعلی پیروں کے بعض واقعات 39 1
33 قربِ حق سے محرومی کی و جہ 41 1
Flag Counter