Deobandi Books

مقام اخلاص و محبت

ہم نوٹ :

27 - 50
کہاں تک ضبطِ بے  تابی کہاں تک پاسِ  بدنامی
کلیجہ  تھام  لو   یارو  کہ  ہم  فریاد  کرتے   ہیں
 دعوت اِلی اللہ کا مقام
یہ ہے مقامِ دعوت۔ حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک لڑکی نے اپنی ساس سے کہا کہ اماں جی! جب میرے بچہ پیدا ہو تو مجھ کو جگا دینا۔ ساس نے کہا  بیٹی! جب تیرے بچہ ہوگا توتُو خود سارے محلے کو جگائے گی، تجھے جگانا نہیں پڑے گا۔ حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ جب اللہ تعالیٰ کی محبت کا اتنا دردِ عظیم پیدا ہوجائے کہ بغیر اللہ تعالیٰ کے وہ چین نہ پائے جب تک ان کا نام نہ لے لے، جب تک ان کا ذِکر نہ کرے، جب تک    اللہ تعالیٰ کا ذِکر اس کی زندگی کی اساس اور بنیاد اور ستون نہ بن جائے کہ بغیر اللہ کو یاد کیے اس کو اپنی زندگی بے کیف معلوم ہو،جیسے دال کے بغیر ابلے ہوئے چاول۔ جب سالن نہ ہوتو ابلے ہوئے چاول کیسے لگتے ہیں؟ نگلنا مشکل ہوتا ہے۔ جب تک یہ حال نہ ہوتو سمجھو کہ ابھی اللہ کی محبت کا ذرّہ بھی نہیں ملا۔ ایک مجذوب پر قبضِ باطنی طاری ہوا اور عبادت کی مٹھاس اس سے چھین لی گئی، تو وہ جنگل میں جاکر رو رہا تھا اور اللہ میاں سے یوں کہہ رہا تھا کہ ’’دلیا بنا بتھوا، اداس موری سجنی‘‘ یعنی میری زندگی بے کیف ہے۔ یہ پورپ کی بولی ہے، تعبیر کے لیےہر شخص کو اپنی زبان میں مانگنے کا حق حاصل ہے۔ پشتو میں اللہ تعالیٰ سے مانگو ، اُردو میں مانگو جس زبان میں چاہو مانگ سکتے ہو، اللہ تعالیٰ تو ہر زبان کا خالق ہے۔
(یہا ں پر حضرت والا نے بیان کے درمیان فرمایا کہ )اللہ تعالیٰ کی رحمت سے    ریل گاڑی ہمارے لیے مدرسہ بن گئی ہے، اس پر اللہ تعالیٰ کا شکرا دا کیجیے۔ میں اپنے مالک کے اس کرم کا بے حد ممنون ہوں کہ مجھے اللہ تعالیٰ نے اتنے کان عطا فرمائے، اگر اکیلا بیٹھا رہتا اور کان نہ ہوتے تو زبان کیا کرتی؎
ہم بات کریں گے جو کوئی کان ملے گا
یہ اللہ تعالیٰ کا احسان ہے کہ اتنے کان میری زبان کی طرف متوجہ ہیں؎
خلقے  پسِ  دیوانہ  و  دیوانہ  بکارے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 صحابہ کرام کا مقامِ اخلاص 7 1
3 مخلص اور غیر مخلص کا فرق 8 1
4 ذِکر دلیلِ محبت ہے 8 1
5 صحابہ کرام کے آثارِ عشق 9 1
6 اہل اللہ سے محبت مرادِ نبوت ہے 10 1
7 دُنیا کی حقیقت 11 1
8 شیخ سے تعلق کی مثال 12 1
9 اللہ والوں کے ساتھ رہنے کی مدّت 13 1
10 صحبتِ اہل اللہ اور مجاہدہ کی تمثیل 14 1
11 مجاہدے کی اہمیت اور اس کی قسمیں 15 1
12 مجاہدہ کی پہلی قسم 16 11
13 اللہ کی راہ کے غم کی عظمت 17 1
14 دعوتِ گناہ کو ٹھکرانے پر سایۂ عرش کی بشارت 17 1
15 گناہ کے بدلے قید خانہ قبول کرنے کا اعلانِ نبوت 19 1
16 حق تعالیٰ کی شانِ رحمت 21 1
17 مجاہدہ کی دوسری قسم 23 16
18 حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ایک کافر کی میزبانی کا واقعہ 24 1
19 خُلَّت کی تعریف 24 1
20 حضرت ابراہیم علیہ السلام کی خُلَّت کا واقعہ 24 1
21 راہِ حق میں مال خرچ کرنے کی برکات 25 1
22 دعوت اِلی اللہ کا مقام 27 1
23 مجاہدہ کی تیسری قسم 28 22
24 مجاہدہ کی چوتھی قسم 28 22
25 گناہوں سے بچنے کے مجاہدہ کا انعامِ عظیم 30 1
26 روحِ سلوک 31 1
27 گناہ سے بچنے پر کرامت کا انعام 32 1
28 لَنَھْدِیَنَّھُمْ سُبُلَنَا کی تفسیر 33 1
29 اللہ کے مخلص بندے کون ہیں؟ 34 1
30 حسنِ خاتمہ کی ضمانت 37 1
31 انسانوں کا ذِکر ملائکہ کے ذِکرسے کیوں افضل ہے؟ 38 1
32 جعلی پیروں کے بعض واقعات 39 1
33 قربِ حق سے محرومی کی و جہ 41 1
Flag Counter