مقام اخلاص و محبت |
ہم نوٹ : |
|
اُس کا اثر آئے گا۔ نبی کا پھول ہے تو صحابی بنے گا، صحابی کے پھول سے تابعی بنے گا، تابعی کے پھول سے تبع تابعی بنے گا، بس پھول دیکھنا ہے کہ کیسا ہے۔ پھول دیکھنے میں ذرا کوشش کرنی چاہیے کہ اعلیٰ درجے کا پھول ہو، ورنہ اگر گھٹیا درجے کا پھول ہوگا تو تلّی کے تیل کے اندر خوشبو بھی گھٹیا آئے گی، لہٰذا اللہ والا بھی تیز خوشبو والا ہر دم تازہ دم گلاب کی طرح کا ڈھونڈو، جو اللہ تعالیٰ کے عشق ومحبت اور تقویٰ سے معطر ہو اور اس میں گناہوں کی ظلمات نہ ہوں تو ان شاء اللہ اس کی صحبت میں مجاہدے سے کام بن جائے گا۔ مجاہدے کی اہمیت اور اس کی قسمیں مجاہدے کی چار قسمیں ہیں لوگوں کو سمجھانے کے لیے۔ کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ کی آیت پر علامہ آلوسی رحمہ اللہ نے اشکال قائم کیا کہ اللہ والوں کے ساتھ کتنا رہو؟ پھر خود ہی اس اشکال کو حل کرتے ہیں کہ خَالِطُوْھُمْ لِتَکُوْنُوْا مِثْلَھُمْ یعنی اللہ والوں کے ساتھ اتنا رہو کہ ان جیسے ہی ہو جاؤ۔ اتنا ساتھ رہو کہ تمہارا نالہ وفریاد شیخ کے نالہ وفریاد جیسا ہوجائے اور تمہاری اشکبار آنکھیں شیخ کی اشکبار آنکھوں جیسی ہوجائیں ؎کس طرح فریاد کرتے ہیں بتا دو قاعدہ اے اسیرانِ قفس میں نو گرفتاروں میں ہوں بس سمجھ لو کہ مجاہدہ بہت ضروری ہے۔ جو مجاہدے سے گریز کرے گا اُس کی محرومی کا کیا کہنا، اس پر جتنا رویا جائےکم ہے۔ مجاہدہ نام ہے ہمت ،عمل اور گناہوں سے بچنے کی مشقت برداشت کرنے کا، لیکن یہ توفیق پیدا ہوتی ہے اللہ تعالیٰ سے مانگنے سے۔ اللہ سے رو رو کر مانگے اور بزرگوں سے دعا بھی کرائے اور جتنی ہمت موجود ہے خود بھی استعمال کرے۔ جتنی ہمت اس کو عطا ہے اس کو استعمال نہ کرنا نعمت کی ناشکری کے عذاب میں مبتلا ہونا ہے، کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے ہر بندے کو گناہ چھوڑنے کی ہمت دی ہے، اگر وہ اس ہمت کو تقویٰ کے لیے استعمال نہیں کرتا تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے عذاب آتا ہے، کیوں کہ لَئِنۡ شَکَرۡتُمۡ لَاَزِیۡدَنَّکُمۡ میں اللہ تعالیٰ فرمارہے ہیں کہ اگر تم ہمت کی نعمت کو استعمال کرتے تو اللہ تعالیٰ تمہاری مدد فرماتا اور