Deobandi Books

مقام اخلاص و محبت

ہم نوٹ :

35 - 50
بعدمیں ان کو اپنا مخلص بندہ سمجھوں گااِنَّ اللہَ  لَمَعَ الۡمُحۡسِنِیۡنَیہ مخلصین ہیں اورمیری ایسی معیتِ خاصّہ ان کوعطا ہوگی کہ عالم میں رہتے ہوئے بھی سارے عالم سے الگ تھلگ رہیں گے؎
دُنیا  کے  مشغلوں   میں   بھی   یہ   باخدا    رہے
 یہ سب کے ساتھ رہ کے بھی سب سے جدا  رہے
ان کے قلوب کو ہم وہ معیتِ خاصّہ صادقہ کاملہ عطا کریں گے جو ہم اولیائے صدّیقین کو عطا کرتے ہیں اور اس کے اثرات ظاہر ہوں گے۔ جس کو یہ معیت حاصل ہوتی ہے سفر میں، حضر میں، اس کے ساتھ رہنے سے پتا چل جائے گا کہ اللہ تعالیٰ نے اُس کو اِس معیت سے نوازا  ہوا ہے۔
 اللہ تعالیٰ اپنا مخلص بندہ اُسی کو قرار دیتے ہیں جو اُن کے راستے میں گناہ چھوڑنے کا غم اُٹھاتا ہے، اپنادل توڑدیتا ہے اللہ کا قانون نہیں توڑتا ۔ آپ بھی دُنیا میں کس کو دوست بناتے ہیں؟ جو روز آپ کے ساتھ ناشتہ کرے، آپ اس کو انڈا کھلائیں ،چائے پلائیں، اصلی مکھن کھلائیں اور اگر کبھی آپ نے اسے رات کے بارہ بجے کہہ دیا کہ میرے سر میں درد ہے، مجھے ڈاکٹر کے یہاں سے دوا لادو۔ تو وہ کہتا ہے صاحب! مجھے تو بس انڈا مکھن کھلایا کیجیے،یہ آپ کیا کہہ رہے ہیں؟یہ آدھی رات کو میری نیند کیوں حرام کررہے ہیں؟ میں نے کیا آپ سے اس لیے دوستی کی تھی؟ میں نے تو انڈے مکھن کے لیے دوستی کی تھی۔ تو بعضے سالکین کا بھی یہی حال ہے کہ خانقاہ میں چائے پی لو، دو پیازہ کھالو اور ماش کی دال کھالو ادرک پڑی ہوئی مع لوازم۔ یہ ماش کی دال کے عاشقین عجیب قماش کے ہیں، ایسے ماحول میں رہتے ہوئے بھی جب کوئی امتحان کا موقع آگیا ، گناہ کا موقع آگیا، کوئی ایسی صورت آگئی جس میں کچھ نمک ہےتو اس کا حرام نمک چکھ لیا اور نمک حرام بن گئے، خدا کے نافرمان بن گئے۔ کچھ صورتوں میں نمک ہوتا ہے۔ بتاؤ دوستو! ہائی بلڈ پریشر والوں کو نمک سے منع کیا جاتا ہے یا نہیں؟ نمک کھانے سے جسم کا بلڈ پریشر ہائی ہوجاتا ہے۔ اسی طرح اگر نمکین صورتوں کو دیکھیں گے تو روح میں ہائی بلڈپریشر پیدا ہوجائے گا۔ جسم کا بلڈ پریشر نمک کھانے سے تیز ہوتا ہے، روح کا بلڈ پریشر نمکینوں کو دیکھنے سے تیز ہوجاتا ہے۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ان کو دیکھنے سے تم کو سکون نہیں ملے گا کیوں کہ؎
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 صحابہ کرام کا مقامِ اخلاص 7 1
3 مخلص اور غیر مخلص کا فرق 8 1
4 ذِکر دلیلِ محبت ہے 8 1
5 صحابہ کرام کے آثارِ عشق 9 1
6 اہل اللہ سے محبت مرادِ نبوت ہے 10 1
7 دُنیا کی حقیقت 11 1
8 شیخ سے تعلق کی مثال 12 1
9 اللہ والوں کے ساتھ رہنے کی مدّت 13 1
10 صحبتِ اہل اللہ اور مجاہدہ کی تمثیل 14 1
11 مجاہدے کی اہمیت اور اس کی قسمیں 15 1
12 مجاہدہ کی پہلی قسم 16 11
13 اللہ کی راہ کے غم کی عظمت 17 1
14 دعوتِ گناہ کو ٹھکرانے پر سایۂ عرش کی بشارت 17 1
15 گناہ کے بدلے قید خانہ قبول کرنے کا اعلانِ نبوت 19 1
16 حق تعالیٰ کی شانِ رحمت 21 1
17 مجاہدہ کی دوسری قسم 23 16
18 حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ایک کافر کی میزبانی کا واقعہ 24 1
19 خُلَّت کی تعریف 24 1
20 حضرت ابراہیم علیہ السلام کی خُلَّت کا واقعہ 24 1
21 راہِ حق میں مال خرچ کرنے کی برکات 25 1
22 دعوت اِلی اللہ کا مقام 27 1
23 مجاہدہ کی تیسری قسم 28 22
24 مجاہدہ کی چوتھی قسم 28 22
25 گناہوں سے بچنے کے مجاہدہ کا انعامِ عظیم 30 1
26 روحِ سلوک 31 1
27 گناہ سے بچنے پر کرامت کا انعام 32 1
28 لَنَھْدِیَنَّھُمْ سُبُلَنَا کی تفسیر 33 1
29 اللہ کے مخلص بندے کون ہیں؟ 34 1
30 حسنِ خاتمہ کی ضمانت 37 1
31 انسانوں کا ذِکر ملائکہ کے ذِکرسے کیوں افضل ہے؟ 38 1
32 جعلی پیروں کے بعض واقعات 39 1
33 قربِ حق سے محرومی کی و جہ 41 1
Flag Counter