مقام اخلاص و محبت |
ہم نوٹ : |
|
اس کے ذریعے آپ ان کو پاک کردیں اور تزکیہ فرمادیں۔ معلوم ہوا کہ مال خرچ کرنے کو تزکیہ میں بہت دخل ہے۔ وَ صَلِّ عَلَیۡہِمۡ اور ان کو دعادیجیے اِنَّ صَلٰوتَکَ سَکَنٌ لَّہُمۡ 16؎ کیوں کہ آپ کی دعاؤں سے ان کو سکون ملتا ہے۔ حضرت علامہ آلوسی رحمہ اللہ تعالیٰ تفسیر روح المعانی میں لکھتے ہیں کہ نبی کو حکم ہورہا ہے کہ جو اللہ کی راہ میں مال دے اس کے لیے آپ دعا کریں، لہٰذا جملہ مہتممین کے لیے بھی مستحب ہے کہ مال دینے والوں کے لیے یہ دعا کریں کہ اٰجَرَکَ اللہُ فِیْمَا اَعْطَیْتَ جو کچھ تو نے اللہ کے راستے میں دیا ہے اللہ تجھے اس کا اجر عطا کرے، ثواب عطا فرمائے۔ اس میں قبولیت کی دعا بھی آگئی، کیوں کہ جب قبول ہوگا تب ہی تو ثواب ملے گا، اور وَبَارَکَ اللہُ فِیْمَا اَبْقَیْتَ جو مال تیرا باقی رہ گیا ہے اللہ اس میں برکت عطا فرمائے وَجَعَلَ اللہُ تَعَالٰی ھٰذَاالْاِنْفَاقَ طَہُوْرًا لَّکَ وَتَزْکِیَۃً لِّنَفْسِکَ 17؎ اور تیرے اس خرچ کو اللہ تعالیٰ تیری اصلاحِ نفس کا ذریعہ بنادے۔ جب میری مسجد کی تعمیر جاری تھی تو ایک دوست کو جدہ میں میں نے یہ دعا لکھ دی۔ چند دن بعد ان کا خط آیا کہ اتنی رقم میری بیوی بھیج رہی ہے، یہ تینوں دعائیں اس کو بھی لکھ دیجیے، کیوں کہ یہ دعا سن کر وہ تڑپ گئی کہ یہ دعا مجھے کیوں نہیں دلوائی؟ اس کے پندرہ دن بعد دوسرا خط آیا کہ میری بیوی کی بہن کہہ رہی ہے کہ میری رقم بھی مسجد میں لگائیں اور تینوں دعائیں مجھے بھی لکھ دیں۔ یہ قرآن وحدیث کی تفسیروں پر عمل کی برکت ہے۔ مجاہدہ کی دوسری تفسیر یہ ہے کہ دین کی نصرت میں مشقت اُٹھائے، تاکہ دین پھیلے اور اپنے ہر مسلمان بھائی کو اللہ والا بنانے کی کوشش کرے، اگر یہ جذبہ نہیں تو سمجھ لو ابھی کمی ہے ؎بن کے دیوانہ کریں گے خلق کو دیوانہ ہم برسرِمنبر سنائیں گے ترا افسانہ ہم میرے شیخ حضرت شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ جب تقریر کرتے تھے اور کبھی جب زیادہ جوش ہوتا تھا تو اس شعر سے افتتاح کرتے تھے ؎ _____________________________________________ 16؎التوبۃ: 103 17؎روح المعانی:14/11، التوبۃ(103)،داراحیاءالتراث، بیروت