ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2016 |
اكستان |
|
اُس کی رحمت کی پوشیدہ عنایت ابرِنیساں ١ بن کر حضرت آدم علیہ السلام پر برسی اور اُس کی شادابی حضرت آدم کے غنچہ ٔ دل کی طرف لپکی، وہ فطری شرف جو مدارِ فضیلت تھا جومبناء ِ خلافت تھا نمودار ہوا اور حضرت آدم علیہ السلام کے قلب کوفرطِ ندامت سے پانی پانی کر دیا، جگر خون بنا اور آنکھوں سے یک لخت بہنے لگا، قلب و جگر کے تاثر نے آنکھوں کی طرح زبان کوبھی متاثر کیا اور بقول حضرت مجاہد اِس قسم کے کلمات حضرت آدم علیہ السلام کی زبان سے جاری ہوئے : اَللّٰھُمَّ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ ، ظَلَمْتُ نَفْسِیْ فَاغْفِرْلِیْ اِنَّکَ خَیْرُ الْغَافِرِیْنَ۔ ''اے اللہ ! تیرے سوا کوئی معبود نہیں توہر ایک عیب سے پاک ہے، میں تیری حمد کرتا ہوں، میں نے اپنے نفس پر ظلم کیا خداوندامیری مغفرت فرما تو بہت ہی اچھا بخشنے والا ہے۔'' اَللّٰھُمَّ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ ، رَبِّ اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ فَاغْفِرْلِیْ اِنَّکَ خَیْرُ الرَّاحِمِیْنَ ۔ ''اے اللہ ! تیرے سوا کوئی معبود نہیں توہر ایک عیب سے پاک ہے، میں تیری حمد کرتا ہوں، اے رب میں نے اپنے نفس پر ظلم کیا میری مغفرت فرما تواَرحم الراحمین ہے '' اَللّٰھُمَّ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ ، رَبِّ اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ فَتُبْ عَلَیَّ اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ۔ ''اے اللہ ! تیرے سوا کوئی معبود نہیں توہر ایک عیب سے پاک ہے، میں تیری حمد کرتا ہوں، اے میرے رب میں نے اپنے نفس پر ظلم کیا میری توبہ قبول فرما تو توّاب اور رحیم ہے۔''١ شمسی مہینے نیساں میں (جو اپریل مئی کے مطابق ہوتا ہے) برسنے والا بادل، مشہور ہے کہ اِس سے سیپی میں موتی،کیلے میں کافور اور بانس میں بنسلوچن بنتا ہے۔