ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2016 |
اكستان |
|
اور پڑھا (لَآ اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحٰنَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِیْنَ) حضرت یونس علیہ السلام نے لا اِلٰہ اِلااللہ پڑھا اور مچھلی کو حکم ہوا کہ سطح سمندر پر جا کر یونس کو صحیح و سالم خشکی پر اُگل آ، حکم اِلٰہی پاتے ہی مچھلی سمندر پر آئی اور آپ کو ساحل پر اُگل کر چلی گئی صرف یہ (لَآ اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحٰنَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِیْنَ) کی بر کت تھی کہ حضرت یونس علیہ السلام مچھلی کے پیٹ سے صحیح و سالم زمین پر پہنچ گئے ( فَلَوْلاَ اَنَّہ کَانَ مِنَ الْمُسَبِّحِیْنَ o لَلَبِثَ فِیْ بَطْنِہ اِلٰی یَوْمِ یُبْعَثُوْنَ) اگر یونس علیہ السلام (لَآ اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحٰنَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِیْنَ) نہ پڑھتے تو قیامت تک مچھلی کے پیٹ ہی میں رہتے پھر اِسی کلمہ کی بدولت ہم نے اُس کو خشکی پر پہنچادیا (فَنَبَذْنٰہُ بِالْعَرَآئِ وَھُوَ سَقِیْم) (٧) قیامت کے روز ایک شخص کو اللہ کی جناب میں پیش کیا جائے گاجس کے گناہوں کے ٩٩ رجسٹر ہوں گے اور ایک ایک رجسٹر اُس کی نگاہ کے برابر ہوگا،اللہ تعالیٰ فرمائیں گے جاؤ اِس کے اَعمال نامے کوترازو میں تلواؤ چنانچہ یہ شخص وہاں قسم قسم کے خیال کرتا ہوا پہنچے گا جب ننانوے دفتر ایک پلڑا میں رکھے جائیں گے تب ایک پرچہ لایا جائے گا جس پر صرف لاَ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّد رَّسُوْلُ اللّٰہِ لکھا ہوا ہوگا اُس کو نیکیوں کے پلڑا میں رکھیں گے تو وہ پرچہ اِن سب دفتروں پر وزن میں بڑھ جائے گا اور اُس کو حکم ہوگا کہ جنت میں چلے جاؤ ،یہ شخص نہایت حیرانی کے ساتھ جنت میں داخل ہوگا۔ (تر مذی ) جامعہ مدنیہ جدید کے فوری توجہ طلب ترجیحی اُمور (١) مسجد حامد کی تکمیل (٢) طلباء کے لیے دارُالاقامہ (ہوسٹل) اور دَرسگاہیں (٣) کتب خانہ اور کتابیں (٤) پانی کی ٹنکی ثواب جاریہ کے لیے سبقت لینے والوں کے لیے زیادہ اجر ہے ۔ (اِدارہ)