ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2016 |
اكستان |
|
پس خدا کی یاد جہاد کی جڑ ہے حضرت موسٰی علیہ السلام کو حکم کیا گیا تھا (اَقِمِ الصَّلٰوةَ لِذِکْرِیْ ) نماز کو میری یاد کے لیے قائم کرو ۔بڑا مقصود اللہ کا ذکر ہے اِس کی بڑی وقعت وفضیلت ہے جنابِ رسول اللہ ۖ فرماتے ہیں مَثَلُ الَّذِیْ یَذْکُرُ رَبَّہ وَالَّذِیْ لَا یَذْکُرُ مَثَلُ الْحَیِّ وَالْمَیِّتِ۔ ١ ''ذکر کرنے والوں اور نہ کرنے والوں کی مثال ایسی ہے جیسے زندہ اور مردہ۔'' ذکر کرنے والا زندہ ہے اور ذکر نہ کرنے والا مردہ خواہ تم زندہ سمجھو،ذکر اللہ کی بڑی وقعت ہے جنابِ رسول اللہ ۖ نے اِس کی تاکید کی ہے جولمحہ بھی ذکر اللہ میں گزرتا ہے بڑا قیمتی ہے چاہے وہ زبان سے ہویا دل سے ہویا رُوح سے ہو یا سانس سے ہو کسی قسم سے بھی ہو، اللہ کا ذکر باعث نزولِ رحمت ہے جنابِ رسول اللہ ۖ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : مَنْ ذَکَرَنِیْ فِیْ نَفْسِہ ذَکَرْتُہ فِیْ نَفْسِیْ وَاِنْ ذَکَرَنِیْ فِیْ مَلاَئٍ ذَکَرْتُہ فِیْ مَلاَئٍ خَیْرٍ مِّنْ مَلَاِہ اوکمال قال ۖ وَاِنْ تَقَرَّبَ مِنِّیْ شِبْرًا تَقَرَّبْتُ اِلَیْہِ ذِرَاعًا۔ ٢ ''جو شخص مجھے اپنے دل میں تنہائی میں یاد کرتا ہے میں اُس کودل میں یاد کرتا ہوں اور جو شخص میرا ذکر کسی مجمع میں کرتا ہے تو میں اُس سے اچھے مجمع میں یاد کرتا ہوں جب میرا بندہ ذکر کرتا ہے تومیں اُس کے ساتھ ساتھ ہوتا ہوں توجہ رکھتا ہوں اور جو میری قربت چاہتا ہے تو میں اُس سے قریب ہوتا ہوں جوشخص میری طرف ایک بالشت بڑھتا ہے تومیں اُس کی طرف ایک ہاتھ بڑھتا ہوں اور جو ایک ہاتھ بڑھتا ہے تومیں ایک گز بڑھتا ہوں۔ '' اللہ تعالیٰ کی مہربانیاں ذکرکرنے والوں پر بہت زیادہ ہوتی ہیں۔ بھائیو ! عمر کا جو حصہ ملا ہے غنیمت ہے یہاں سے کوچ کرنے کے بعد جتنابھی ذکرکرو کوئی فائدہ نہیں دیتا۔ میرے بھائیو ! اِس فرصت کوغنیمت سمجھو اور خدا کا ذکر ہروقت کرتے رہاکرو، دن رات اُٹھتے بیٹھتے، چلتے پھرتے کسی وقت غافل نہ رہو، ذکر کا کوئی وقت مقرر نہیں ہے اور نماز کے اوقات ہیں بعض وقتوں میں نماز سے روکا گیا ہے ١ مشکوة شریف کتاب الدعوات رقم الحدیث ٢٢٦٣ ٢ حلیة الاولیاء و طبقات الاصفیاء ج ٨ ص ١١٧