ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2014 |
اكستان |
|
٭ چھٹا گناہ ایسے واقعہ کی یادگار منانا جس کی اَساس و بنیاد بت پرستی یا توہم پرستی یا کسی پیغمبر کی ذات مقدس کے ساتھ گستاخانہ مذاق پرہے، یہ تینوں ہی عظیم ترگناہ ہیں بلکہ اُن پر عمل پیرا ہونے سے کفر وضلال کے گڑھے میں چلے جانے کا خوف ہے۔ ٭ ساتواں گناہ اِس میں یہ ہے کہ مسلمانوں کو اَیذاء پہنچائی جاتی ہے ،یہ بھی گناہِ کبیرہ ہے قرآنِ پاک میں ہے کہ ( وَالَّذِیْنَ یُؤْذُوْنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ بِغَیْرِ مَا اکْتَسَبُوْا فَقَدِ احْتَمَلُوْا بُہْتَانًا وَّ اِثْمًا مُّبِےْنًا)(سُورۂ احزاب : ٥٨) ''بیشک جو لوگ ناحق اَیذا پہنچاتے ہیں مومن مردوں اور عورتوں کو، اُنہوں نے بہتان یعنی بڑا گناہ اُٹھایا ۔'' حدیث پاک میں اِس کی شناعت کو اِس طرح بیان فرمایا گیا : اَلْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُوْنَ بِلِسَانِہ وَ یَدِہ۔ (مسلم ١/٤٨) ''کامل مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان( کی اَیذا) سے عام مسلمان محفوظ رہیں۔'' ''اپریل فول'' تہذیب ِجدید کے عنوان سے آج مسلمانوں میں بھی منایا جانے لگا ہے جبکہ اِس کے پیچھے وہی ذہنیت اور اِسلام دُشمنی کار فرما ہے جو اَزل سے اِسلام کے دُشمنوں کا شیوہ رہی ہے ۔ مغرب کی اَندھی تقلید میں جدید تہذیب وتمدن اَپنانے کی حرص میں کہیں ہمارا دین واِیمان نہ غارت ہوجائے ،خدارا ! اِس پر غور کریں۔