ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2014 |
اكستان |
|
ہے مگر اِس کے بعد مسلمانوں کی فتوحات کی تاریخ میں ہم یہ نہیں دیکھ سکتے کہ اِس سنت پر عمل کیا گیا ہو۔ ہوا یہ کہ فوجیں بڑھتی چلی جاتی تھیں اور جو علاقے اور جو شہر اُن کے راستے میں آتے اُنہیں فتح کر کے آگے بڑھتے جاتے مگر اُس اللہ کے بندے نے اُس مردِ مجاہدنے جس کا نام حضرت سیّد اَحمد شہید ہے اور اُن کے ساتھی مولانا شاہ اِسماعیل شہید جنہیں اِن کا وزیر اعظم کہیے یا دست ِ بازو کہیے یا لشکر کے قاضی مفتی اور شیخ الاسلام کہیے اِن دونوں نے پہلی مرتبہ اِس سنت پر عمل کیا اور یہیں سے وہ اعلان نامہ لاہور روانہ کیا گیا جو لفظ بہ لفظ کتابوں میں منقول ہے، تو یہی وہ سر زمین ہے جو اِن مجاہدوں کے خون سے لالہ زار بنی۔ ''( خطباتِ علی میاں ج ١ ص ٢٣٥ )