Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

92 - 515
العتق استغنی عنہ فاعتبر مقابلا برقبتہما فلہذا یتنصف٣   وللمولی أن یأخذ بحصة الذ لم یعتق أیہما شاء المعتق بالکفالة وصاحبہ بالأصالة ون أخذ الذ أعتق رجع علی صاحبہ بما یؤد لأنہ مؤد عنہ بأمرہ ون أخذ الآخر لم یرجع علی المعتق بشیء لأنہ أدی عن نفسہ واللہ أعلم.

تھا، اور یہاں ایک پر پانچ سو کردیا تو اس کا جواب دیا جا رہا ہے کہ وہاں مکاتب کا کفیل بننا مشکل تھا اس لئے دونوں پر پورا پورا کرنے کا حیلہ تھا ، اور یہاں ایک آزاد ہوگیا ہے اس لئے پورا پورا کرنے کی ضرورت نہیں رہی، اس لئے ایک ہزار کو دونوں کے مقابل کردیا ، اور آزاد ہونے کی وجہ سے دونوں پر آدھا آدھا لازم ہوا ۔ 
ترجمہ  : ٣  آقا کو یہ حق ہے کہ جو حصہ آزاد نہیں کیا ہے وہ دونوں میں سے جس سے چاہے وصول کرے ، آزاد شدہ مکاتب سے کفالہ کی وجہ سے ، اور اس کے شریک سے اصل قرض ہونے کی وجہ سے ، پس اگر آزاد شدہ سے لیا تو وہ اپنے شریک سے وصول کرے گا ، اس لئے کہ اس کے حکم سے کفیل بنا تھا ، اور اگراصل مقروض سے لیا تو وہ آزاد شدہ سے کچھ نہیں لے سکے گا ، اس لئے کہ اس نے اپنی ذات کاقرض ادا کیا ہے ۔  
تشریح  : واضح ہے ۔ و اللہ اعلم ۔ 

Flag Counter