Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

203 - 515
 أسلمت قبل موتہ فالقول قول الورثۃ ۱؎ وقال زفر رحمہ اللہ القول قولہا لأن الإسلام حادث فیضاف إلی أقرب الأوقات۔۲؎  ولنا أن سبب الحرمان ثابت في الحال فیثبت فیما مضی تحکیما  

مسلمان بن کر آئی اور کہتی ہے کہ میں شوہر کی زندگی میں نصرانی تھی اس لئے مجھے اس کی وارثت دلوائیں ، اور اس کا وار ث کہتا ہیں کہ یہ شوہر کی زندگی ہی میں مسلمان ہوچکی تھی اس لئے اس کو شوہر کی وراثت نہیں ملے گی،اور دونوں کے پاس کوئی گواہی نہیں ہے ، تو امام ابو حنیفہ  کے نزدیک وارث کی بات مانی جائے گی ، کہ وہ شوہر کی زندگی میں مسلمان ہوگئی تھی اس لئے اس کو وراثت نہیں ملے گی ۔ 
وجہ : ابھی عورت مسلمان ہے ، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ شوہر کے مرنے سے پہلے بھی مسلمان ہوگی ، کیونکہ اس کے خلاف کوئی قرینہ نہیں ہے ، اور شوہر کی زندگی میں مسلمان ہوجائے تو اختلاف دین کی وجہ سے عورت کو وراثت نہیں ملے گی اور ورثہ کی بات مانی جائے گی ۔ 
ترجمہ  : ١   امام زفر  نے فرمایا کہ عورت کے قول کا اعتبار ہوگا  اس لئے کہ اسلام نیا ہے اس لئے قریب وقت کی طرف منسوب کیا جائے گا۔] اس لئے وراثت مل جائے گی [ 
تشریح  : امام زفر  فرماتے ہیں کہ پہلے وہ نصرانی تھی مسلمان بعد میں ہوئی ہے اس لئے یوں سمجھا جائے گا کہ قریب وقت میں مسلمان ہوئی ہے ، یعنی شوہر کے مرنے کے بعد مسلمان ہوئی ہے ، اور شوہر کے زمانے میں یہ نصرانی ہی تھی اس لئے اتحاد دین کی وجہ سے وراثت ملے گی ، اور وارث کی بات نہیں مانی جائے گی ۔یہ سب بحث اس وقت ہے جبکہ کوئی گواہی یا کوئی قرینہ نہ ہو ، ورنہ گواہی یا قرینہ کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا ۔
ترجمہ  : ٢  ہماری دلیل یہ ہے کہ فی الحال وراثت سے محروم ہونے کا سبب ثابت ہے ]کیونکہ عورت مسلمان ہے [ تو  پچھلے زمانے میں بھی محرومیت ہوگی زمانہ حال کو فیصل بنا کر ، جیسا کہ پن چکی کو جاری کرنے کے سلسلے میں ہوتا ہے ۔ 
تشریح  : ہماری دلیل یہ ہے کہ عورت ابھی مسلمان ہے اس لئے وراثت سے محروم ہے ، اس حالت کو زمانہ ماضی پر بھی قیاس کرلیں کہ وہ شوہر کے زمانے بھی مسلمان ہوگی ، جیسا کہ وارث کہتے ہیں اس لئے اس کو وراثت نہیں ملے گی۔
لغت  : تحکیما للحال : زمانہ حال کو فیصل بنا لیا جائے ، یعنی جو فیصلہ ابھی ہے یہی فیصلہ زمانہ ماضی میں بھی کر لیا جائے ۔ اسی کو٫ استصحاب حال، کہتے ہیں۔         
 ترجمہ  : ٣  جیسے کہ پن چکی کے جاری ہونے میں ۔ 
تشریح : پچھلے زمانے میں پن چکی کے ذریعہ کھیت میں پانی ڈالا جاتا ہے تھا ، اب کھیت والے نے کہا کہ رات پھر پانی جاری 

Flag Counter