Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

201 - 515
 استحسان ذکرہ في الإقرار لأن الاستثناء ینصرف إلی ما یلیہ لأن الذکر للاستیثاق وکذا الأصل في الکلام الاستبداد ۲؎  ولہ أن الکل کشیء واحد بحکم العطف فیصرف إلی الکل کما في الکلمات المعطوفۃ مثل قولہ عبدہ حر وامرأتہ طالق وعلیہ المشي إلی بیت اللہ تعالی إن شاء  

یہ خط ملے وہان حقوق کے ولی ہیں ان شاء اللہ ۔ تو ان شاء اللہ کا تعلق پورے خط کے ساتھ ہوجائے گا ، اور کسی حق کا بھی مالک نہیں بنے گا ۔ 
وجہ  : کیونکہ حرف عطف کی وجہ سے تمام کلمات ایک ہی ہوگئے اس لئے سبھی کینسل ہوجائیں گے ۔
]٢[ دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ بائع نے فروخت کرنے کے سلسلے میں ایک خط لکھا اور آخیر میں لکھ دیا، اگر کسی کا حق نکل گیا تو مجھ پر اس کو واپس لینے اور مشتری کو سپرد کرنے کی ذمہ داری ہے ان شاء اللہ ۔تو امام ابو حنیفہ  کے نزدیک پورا خط ہی بیکار ہوجائے گا، کیونکہ حرف عطف کی وجہ سے پورا خط ایک ہی جملے کی طرح ہوگیا ۔ اور صاحبین  کے نزدیک ان شاء اللہ کا تعلق فعلی فلان خلاص ذالک و تسلیمہ کے ساتھ ہوگا اور یہ حق کینسل ہوگا باقی حقوق بحال رہیں گے ۔
لغت  : ھو علیّ الخلاص :  یہ اوپر کی عبارت کا مختصر ہے ۔اس کی پوری عبارت یہ ہے ۔  فعلی فلان خلاص ذالک و تسلیمہ ان شاء اللہ  ۔ و علی من قام بذکر الحق ۔ یہ بھی اوپر کی عبارت کا مختصر ہے ، اوپر کی عبارت یہ ہے۔ و من قام بھذا الذکر فھو ولی ما فیہ ان شاء اللہ ۔ 
ترجمہ  : ١   صاحبین  کا قول استحسان پر ہے ۔ امام محمد  نے اپنی کتاب مبسوط میں کتاب الاقرار میں ذکر کیا ہے ۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ استثناء ] ان شاء اللہ [ کو اپنے متصل جملے کی طرف پھیرا جائے گا ، کیونکہ خط لکھنا تو مضبوط کرنے کے لئے ہوتا ہے ، اور قاعدہ بھی یہی ہے کہ ہر جملہ مستقل ہوتا ہے ۔ ] اس لئے ان شاء اللہ کا تعلق صرف اس سے متصل جملے کے ساتھ ہوگا ۔ 
تشریح : واضح ہے ۔ 
ترجمہ  :  ٢   امام ابو حنیفہ   کی دلیل یہ ہے کہ حرف عطف کی وجہ سے تمام حقوق ایک ہی کے حکم میں ہے ، اس لئے ان شاء اللہ کل حقوق کے طرف پھیرا جائے گا ، جیسے کہ عطف والے کلمات میں ہوتا ، مثلا عبدہ حر] اس کا غلام آزاد ہے[ ۔ ، و امراتہ طالق ] اس کی بیوی کو طلاق ہے ، و علیہ المشیء الی بیت اللہ تعالی ان شاء اللہ ۔] اس پر بیت اللہ تک پیدل جانا لازم ہے ان شاء اللہ ۔  
تشریح : یہاں تین جملے استعمال کئے ہیں ]١[ اس کا غلام آزاد ہے ۔ ]٢[ اور اس کی بیوی کو طلاق ہے ، اور ]٣[ اس پر بیت اللہ جانا لازم ہے ان شاء اللہ ۔ تو تینوں باتیں لازم نہیں ہوں گے ۔
وجہ  : کیونکہ حرف عطف کی وجہ سے تینوں جملے ایک ساتھ ہیں اور تینوں جملوں کے بعد ان شاء اللہ ہے ا سلئے نہ غلام آزاد ہوگا 

Flag Counter