Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

175 - 515
فصح تحکیمہما وینفذ حکمہ علیہما ۲؎ وہذا إذا کان المحکم بصفۃ الحاکم لأنہ بمنزلۃ القاضي فیما بینہما فیشترط أہلیۃ القضاء۳؎  ولا یجوز تحکیم الکافر والعبد والذمي والمحدود 

وجہ :(١) حدیث میں ہے کہ بنو قریظہ کے یہود نے حضورۖ کے بجائے حضرت سعد بن معاذ کو حکم بنایا اور انہوں نے جو فیصلہ فرمایا وہ دونوں فریقوں کو ماننا پڑا۔لمبی حدیث کا ٹکڑا یہ ہے۔عن عائشة  قالت اصیب سعد یوم الخندق ... فاشار الی بنی قریظة فاتاھم رسول اللہ ۖ فنزلوا علی حکمہ فرد الحکم الی سعد،قال فانی احکم فیھم الخ  (بخاری شریف، باب مرجع النبی ۖ من الاحزاب ومخرجہ الی بنی قریظة ومحاصرتہ ایاھم ،کتاب المغازی، ص٦٩٨، نمبر ٤١٢٢ مسلم شریف، باب جواز قتال من نقض العھد وجواز انزال اہل الحصن علی حکم حاکم عدل اہل للحکم ،ص٧٨٥ ، نمبر ٤٥٩٦١٧٦٨) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ آپس میں کسی کو پنچ بنانا جائز ہے۔(٢) اوپر آیت بھی گزری ۔(٣)  دلیل عقلی یہ ہے ۔اختلاف ہونے کے بعد کسی فیصل کی ضرورت پڑتی ہے ۔اور مدعی اور مدعی علیہ دونوں کو اپنی ذات پر ولایت اور حق ہے اس لئے دونوں کسی کو بھی اپنے اوپر فیصلہ کرنے کا حق دے سکتے ہیں۔ 
البتہ حکم بنانے کے لئے دو شرطیں ہیں۔ایک تو یہ کہ مدعی اور مدعی علیہ دونوں حکم بنائیں تب فیصلہ کر سکیںگے،کیونکہ یہ امیر کی جانب سے قاضی نہیں ہے کہ دونوں پر قضا ء کا اختیار رکھتا ہو۔ اس لئے دونوں کے ماننے سے ہوگا،اور دونوں میں سے ایک کے نہ ماننے سے حکم نہیں بن سکے گا۔
ترجمہ  : ٢  حکم اس آدمی کو بنا سکتے ہیں جس میں حاکم بننے کی صفت ہو ، اس لئے کہ حکم مدعی اور مدعی علیہ کے درمیان قاضی کے درجے میں ہوتا ہے اس لئے قضا کی اہلیت شرط ہے ۔ 
تشریح  : حکم میں وہ صفات ہیں جو قاضی میں ہوا کرتے ہیں۔مثلا مسلمان ہو،آزاد ہو،عاقل اور بالغ ہو،محدود فی القذف نہیں ہو اور عادل ہو تو ایسے آدمی کو حکم بنانا درست ہے۔
وجہ : کیونکہ یہ گواہوں سے گواہی لیکر فیصلہ کرینگے تو گواہوں میں جو صفتیں ہوں کم از کم پنچ میں بھی وہ صفتیں ہوں تاکہ وہ فیصلہ کر سکے
ترجمہ  : ٣  اور نہیں جائز ہے کافر کو اور غلام کو اور ذمی کو اور تہمت میں حد لگے ہوئے کو اور فاسق کو اور بچے کو پنچ بنانا، اس لئے کہ ان میں گواہ بننے کی اہلیت نہیں ہے ۔
تشریح : ان چھ قسم کے آدمیوں کو حکم بنانا صحیح نہیں ہے۔کیونکہ ان میں قاضی کی صفت پورے طور پر نہیں پائی جاتی ہے
وجہ  :]١[  …(١) مثلا کافر کے بارے میں آیت ہے کہ اس کو مسلمان پر اختیار نہیں۔ولن یجعل اللہ للکافرین علی

Flag Counter