Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

173 - 515
القاضي أموال الیتامی ویکتب ذکر الحق۱؎  لأن في الإقراض مصلحتہم لبقاء الأموال محفوظۃ مضمونۃ والقاضي یقدر علی الاستخراج والکتابۃ لیحفظہ(۴۴۵) وإن أقرض الوصي ضمن۱؎  

ترجمہ  : ١  اس لئے کہ قرض دینے میں یتیم کی مصلحت ہے ، کیونکہ مال محفوظ رہے گا ، اور جو لے گا وہ اس کا ضمان ادا کرے گا ، اور قاضی قرض لینے والے سے رقم واپس نکوا سکتا ہے ۔ اور لکھنا اس لئے کہ معاہدہ محفوظ رہے ۔
تشریح  : امانت کی چیز کسی کے پاس رکھ دو اور اس کی زیادتی کے بغیر ہلاک ہوجائے تو  امانت رکھنے والے پر اس کا ضمان لازم نہیں ہوتا ، اس لئے مال والے کا مال ضائع ہوجائے گا، لیکن اگر قرض لیا ہے اور قرض لینے والے کے پاس ہلاک ہوجائے تو قرض والے کو اس کا  ضمان واپس کرنا پڑتا ہے، اس لئے مال والے کا مال کسی حال میں ضائع نہیں ہوگا ۔  چونکہ  یتیم کا مال قرض دینے کی صورت میں ضائع نہیں ہوگا اس لئے متن میں یہ کہا گیا کہ قاضی یتیم کے مال کو قرض پر رکھ دے تاکہ وہ محفوظ رہے ، اور اس کو لکھ بھی دے ، اور چونکہ قاضی ہے اس لئے قرض والے سے واپس بھی لے سکتا ہے ۔    
وجہ  :(١) و لا تقربوا مال الیتیم الا بالتی ھی احسن حتی یبلغ اشدہ ۔( آیت ٣٤، سورت الاسراء ١٧)اس آیت میں ہے کہ یتیم کے مال کے لئے جو فائدہ مند ہو وہ کام کر سکتے ہو۔(٢) اس آیت میں بھی ہے کہ جو فائدہ مند ہو وہ کام کر سکتے ہو ۔و یسئلونک عن الیتامی قل اصلاح لھم خیر و ان تخالطوھم فاخوانکم ۔ ( آیت ٢٢٠، سورت البقرة ٢) اس آیت میں ہے کہ یتیم کے مال کے ساتھ اصلاح کا معاملہ کرنا زیادہ اچھا ہے ۔  (٣) اس حدیث میں ہے کہ تجارت بھی کر سکتے ہیں اس لئے قرض پر بھی رکھا جا سکتا ہے ۔  عن عمر بن شعیب عن ابیہ عن جدہ ان النبی ۖ خطب الناس فقال الا من ولی یتیما لہ مال فلیتجر فیہ ولایترکہ حتی تاکلہ الصدقة  (ترمذی شریف ، باب ماجاء فی زکوة مال الیتیم ص ١٣٩ نمبر ٦٤١ دار قطنی ، باب وجوب الزکوة فی مال الصبی والیتیم ، ج ثانی ، ص ٩٥، نمبر ١٩٥١)(٤) اس آیت میں ہے کہ معاملہ کرو تو لکھ لیا کرو ۔یا ایھا الذین آمنوا اذا تداینتم بدین الی اجل مسمی ٰ فاکتبوہ و لیکتب بینکم کاتب بالعدل ۔ ( آیت ٢٨٢، سورت البقرة ٢) اس آیت میں ہے کہ قرض کا معاملہ کرو  تو اس کو لکھ لیا کرو تاکہ یاد رہے ۔
لغت : محفوظة ،مضمونة : قرض دینے سے ہلاک ہونے کے باوجود قرض والے کو واپس دینا ہوگا اس لئے یتیم کا مال محفوظ بھی ہے اور اس کا ضمان بھی واجب ہونے والا ہے ۔استخراج : خرج سے مشتق ہے ، نکالنا ، واپس لینا ۔ 
ترجمہ  : (٤٤٥) اور اگر وصی نے یتیم کا مال قرض دیا تو ضامن ہوگا۔  
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ وہ واپس لینے پر قدرت نہیں رکھتا ، اور باپ بھی وصی کے درجے میں ہے صحیح تر روایت میں ، اس لئے 

Flag Counter