Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

160 - 515
۷؎  بخلاف ما إذا کتب ابتداء إلی کل من یصل إلیہ علی ما علیہ مشایخنا رحمہم اللہ لأنہ غیر معرف۸؎  ولو کان مات الخصم ینفذ الکتاب علی وارثہ لقیامہ مقامہ۔ (۴۳۷) ولا یقبل کتاب  

۔عن ابن سیرین ان العلاء بن الحضرمی کتب الی رسول اللہ ۖ بسم اللہ الرحمن الرحیم  من العلاء بن الحضرمی الی محمد رسول اللہ ۖ ( سنن بیہقی ، باب الرجل یبدأ بنفسہ فی الکتاب ، ج عاشر ،ص ٢٢٠، نمبر ٢٠٤٢٢) اس حدیث میں ہے کہ پہلے لکھنے والا اپنا نام لکھے ، اور اس کے بعد جسکو خط لکھ رہا ہے اس کا خاص طور پر نام لکھے۔ (٢) اس حدیث میں مکتوب الیہ کسری کا با ضابطہ نام لکھا ہوا ہے ۔ان عبد اللہ بن عباس اخبرہ ان رسول اللہ ۖ بعث بکتابہ الی کسری فامرہ ان یدفعہ الی عظیم البحرین،  یدفعہ عظیم البحرین الی کسری ۔ ( بخاری شریف  باب دعوة الیھود و النصاری  الخ ، ص٤٨٥، نمبر ٢٩٣٩ ) اس حدیث میں ہے کہ جس کو خط لکھا گیا ہے اس کا نام ہے ۔  
 ترجمہ  : ٧  بخلاف اگر شروع میں لکھے ٫ جسکو بھی خط پہنچے اس کے نام ، ] تو یہ خط قابل عمل نہیں ہوگا [  اسی پر ہمارے مشائخ ہیں اس لئے کہ قاضی متعین نہیں ہوا ۔
تشریح  : اگر خط پر پتہ یوں لکھا کہ٫ جس قاضی کو بھی پہنچے اس کے نام ، یا جو اس کے قائم مقام ہو ، تو اس صورت میں پہلا قاضی بھی متعین نہیں ہے اس لئے اس کا نائب بھی متعین نہیں ہوگا اس لئے یہ خط قابل عمل نہیں ہوگا ۔ ہمارے مشائخ کی یہی رائے ہے ۔
لغت  : معرف : معروف ہو۔ 
 ترجمہ : ٨  اور اگر مدعی علیہ کا انتقال ہوجائے تو اس کے وارث پر خط نافذ کیا جائے گا ، کیونکہ وہ مدعی علیہ کے قائم مقام ہے  
تشریح  :  خط میںکام ایسا ہے کہ وارث پر بھی نافذ کیا جا سکتا ہے ، اور مدعی علیہ کا انتقال ہوچکا ہے تو اس کے ورثہ پر اس خط کے مضمون کو نافذ کیا جائے گا ، کیونکہ وہ اس کے قائم مقام ہے ۔ 
وجہ :  وارث پر نافذ ہوگا اس کے لئے یہ حدیث ہے۔ عن جابر بن عبد اللہ  انہ اخبرہ ان اباہ توفی و ترک علیہ ثلاثین وسقا لرجل من الیھود فاستنظرہ جابر فابی فکلم جابر رسول اللہ  ۖ ان یشفع لہ الیہ فجاء رسول اللہ ۖ فکلم الیھودی لیأخذ  ثمر نخلہ بالذی لہ علیہ فابی علیہ  و کلمہ رسول اللہ  ۖ ان ینظرہ فابی ۔( ابو داود شریف ، باب ما جاء فی الرجل یموت و علیہ دین ، الخ ، ص ٤١٩، نمبر ٢٨٨٤) اس حدیث میں ہے کہ والد کا انتقال ہوا تو وارث سے اس کا قرض وصول کیا گیا ۔ 
ترجمہ  : (٤٣٧)قاضی کا خط دوسرے قاضی کے نام حدود اور قصاص میں قبول نہیں کیا جائے گا۔

Flag Counter