Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 9

102 - 515
فیہا. أما الکفالة فللضم والأحکام الشرعیة علی وفاق المعان اللغویة ٣  والتوثق باختیار الأمل والأحسن ف القضاء ٤  ونما یجبر علی القبول ذا نقد المحیل لأنہ یحتمل عود المطالبة لیہ بالتوی فلم یکن متبرعا. (٣٩٧)قال ولا یرجع المحتال علی المحیل لا أن یتوی حقہ١  وقال 

لغوی معنی کے مطابق ہوتے ہیں ۔ 
تشریح : ہماری دلیل یہ ہے کہ حوالہ کا ترجمہ ہے منتقل کرنا ، چنانچہ کہتے ہیں ٫حوالة الغرس،  پودے کو منتقل کرنا ، اس لئے جب قرض لینے والے سے قرض منتقل ہوگیا تو اب اس پر باقی نہیںرہے گا ۔ اور کفالہ کا ترجمہ ہے ٫ملانا، اسلئے دونوں پر قرض باقی رہے گا ، اور احکام شرعیہ چونکہ لغوی معنی کے اعتبار سے ہوتا ہے اسلئے حوالہ اور کفالہ اپنے اپنے معانی کے اعتبار سے باقی رہے گا 
ترجمہ  : ٣  اورمضبوطی مالدار آدمی کو ، یا ادائیگی میں اچھا اوراحسن منتخب کرنے سے بھی ہوتا ہے ۔ 
تشریح  : یہ جملہ ایک اشکال کا جواب ہے ۔ اشکال یہ ہے کہ پھر حوالہ عقد توثق]مضبوط کرنے والا عقد[ نہیں رہا تو اس کا جواب یہ ہے کہ اور دو طریقوں سے بھی توثق ہوسکتا ہے وہی کافی ہے ]١[  املأ کو منتخب کرو یعنی مالدار آدمی کو قرض ادا کرنے کے لئے منتخب کرو تو توثق ہوجائے گا ، ]٢[ یااحسن القضاء یعنی فوری طور پر ادا کرنے والا ، یا اچھے انداز میں ادا کرنیوالا ہوتو بھی توثق حاصل ہوجائے گا ، چاہے قرض ایک ہی پر کیوں نہ رہے 
ترجمہ  : ٤  اگر قرض لینے والا ادا کرے تو قرض دینے والے کو اس لئے مجبور کیا جاتا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ مال ہلاک ہونے کی وجہ سے قرض لینے والے کی طرف مطالبہ لوٹ آئے ، اس لئے قرض لینے والا ادا کرکے کوئی احسان نہیں کر رہا ہے ۔ 
تشریح  : یہ بھی ایک اشکال کا جواب ہے ، اشکال یہ ہے کہ قرض جب محتال علیہ ]کفیل [ کے اوپر چلا گیا اور قرض لینے والے ]محیل[کے اوپر نہیں رہا تو اگر یہ قرض دینے والے کو رقم  دے تو گویا کہ اس پر احسان کرنا ہوا ، اور احسان کا قاعدہ یہ ہے کہ لینے والا انکار بھی کر سکتا ہے، اس کو لینے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا ،  حالانکہ یہاں محتال ] قرض دینے والے[ کو رقم لینے پر مجبور کیا جاتا ہے   
اس کا جواب دیا جا رہا ہے کہ قرض تو محتال علیہ ]کفیل [ پر چلا گیا ہے ، لیکن یہ خطرہ ہے کہ کفیل بن جائے اور اس کے پاس مال نہ رہے تو پھر واپس قرض لینے والے کو دینا پڑے ، اس خطرے کی وجہ سے قرض لینے والے کی کچھ نہ کچھ ذمہ داری ابھی موجود ہے، اس لئے یہ جب دے تو گویا کہ اپنا ہی قرض دیا ، احسان نہیں کیا اس لئے قرض دینے والے کو لینے پر مجبور کیا جا سکتا ہے ۔
لغت : بالتوی :  توی، یتوی : مال کا برباد ہونا۔ متبرعا : تبرع سے مشتق ہے ، احسان کرنا۔
ترجمہ  :(٣٩٧)   اور محتال لہ وصول نہیں کرے گا محیل سے مگر یہ کہ اس کا حق تلف ہو جائے۔
تشریح  : قرض والے اب وصول نہیں کرے گا ، لیکن کفیل کے مال ہلاک ہونے کی وجہ سے ، یا مفلس ہونے کی وجہ سے اس 

Flag Counter