Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

98 - 508
اواوصی لہا بوصےةٍ فلہا الاقلّ  من ذٰلک ومن المیراث عند ابی حنیفة وقال ابو یوسف ومحمد یجوز اقرارہ ووصیتہ)
 (١٨٩٩)  وان طلقہا ثلثا فی مرضہ بامرہا ثم اقرّ لہا بدین او اوصیٰ لہا بوصےة فلہا الاقل من ذٰلک ومن المیراث فی قولہم جمیعاً)

میراث اور  وصیت میں سے جو کم ہے وہ ملے گا امام ابو حنیفہ  کے نزدیک ، اور صاحبین  نے فر مایا کہ اس کا اقرار اور وصیت کرنا درست ہے ۔ 
تشریح:  شوہر مر ض الموت میں تھا اور عورت سے کہا کہ میں تم کو صحت کے زمانے میں طلاق دی تھی اور اب تک اس کی عدت بھی گزر چکی ہے ، عورت نے اس کی تصدیق کی بعد میں شوہر نے عورت کے لئے وصیت کی ، یا قرض کا اقرار کیا تو دیکھا جائے گا کہ وصیت کی رقم کم ہے یا وراثت جو ملے گی وہ کم ہے ،  ان دونوں میں سے جوکم ہو وہ ملے گا ، مثلا وصیت کی رقم پانچ ہزار درہم ہے اور میراث کی رقم چھ ہزار ہے تو وصیت کی رقم ملے گی ۔ 
وجہ:  اس کی وجہ یہ ہے کہ جب عورت نے بھی تصدیق کی تو یہ ہو سکتا ہے کہ دونوں نے  مشورہ کر کے یہ طلاق کا اور عدت گزرنے کا ڈھونگ رچایا ہو تاکہ میراث سے زیادہ وصیت کر سکے یا دین کا اقرار کر سکے، اور دوسرے وارثین کا نقصان ہو جائے ، اس لئے میاں بیوی دو نوں متہم ہیں اس لئے میراث اور وصیت میں سے ، یا میراث اور دین میں سے جو کم ہو وہ دلوایا جائے تاکہ ان کا مقصد پورا نہ ہواور وارثین کو نقصان نہ ہو ۔    
اور صاحبین  فر ماتے ہیں کہ جب طلاق واقع ہونے اور عدت گزرنے کی تصدیق ہو گئی تو عورت بالکل اجنبیہ ہو گئی ، یہی وجہ ہے کہ]١[ اب اس کی بہن سے نکاح کرنا جائز ہے ،]٢[شوہر اس عورت کے حق میں گواہی دینا چاہے تو قبول  کی جائے گی ،]٣[ اس عورت کو زکوة دینا چاہے تو دے سکتا ہے ، کیونکہ یہ اب اجنبیہ ہو گئی ، اور جب اجنبیہ ہو گئی تو اس کے لئے میراث سے بھی  زیادہ وصیت کا اقرار کر سکتا ہے ، یا دین کا اقرار کر سکتا ہے اس لئے شوہر نے جو اقرار کیا وہی دلوایا جائے گا ۔
ترجمہ:   (١٨٩٩)   اور اگر عورت کے حکم سے مرض الموت تین طلاقیں دیں ]اور عدت باقی تھی[ کہ عورت کے لئے دین کا اقرار کیا یا اس کے لئے وصیت کی تو میراث اور وصیت میں سے جو کم ہووہ اس کے لئے ہو گا سب کے قول میں ۔ 
تشریح:   جب عورت کے حکم سے تین طلاقیں دیں اور ابھی وہ عدت میں ہے کہ اس کے لئے وصیت کی یا اس کے لئے قرض کا اقرار کیا تو غالب گمان ہے کہ وصیت یا قرض زیادہ دلوانے کے لئے اس کے حکم سے طلاق  دی گئی ہے اس لئے سب کے نزدیک یہ ہے کہ دو نوں میں سے جو کم رقم ہو وہ عورت کو دلوائی جائے گی اور ان کے ارادے کو رد کر دیا جائے گا ، تاکہ باقی ورثہ کا نقصان نہ ہو ۔ 
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter