(فصل )
(٢١٥٤) وذا ارادت المطلقة أن تخرج بولدہا من المصر فلیس لہا ذلک (لما فیہ من الاضرار بالأب) لا أن تخرج بہ الی وطنہا وقد کان الزوج تزوجہا فیہ) ١ لأنہ التزم المقام فیہ عرفا وشرعا قال علیہ السلام من تأہل ببلدة فہو منہم
(فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں )
ترجمہ: (٢١٥٤) اگر مطلقہ اپنے لڑکے کو شہر سے باہر لے جانا چاہے تو اس کے لئے یہ حق نہیں ہے ] اس لئے کہ اس میں باپ کو ضرر ہے [مگر یہ کہ اس کو اپنے وطن کی طرف لے جائے جہاں شوہر نے اس سے شادی کی تھی۔
تشریح: مطلقہ عورت کے پاس بچہ پرورش میں تھا ۔وہ بچے کو شوہر کی اجازت کے بغیر شہر سے باہر لے جانا چاہتی ہے تو نہیں لے جا سکتی۔البتہ جس شہر میں شادی ہوئی تھی اس گاؤں میں لے جا سکتی ہے۔
وجہ: (١) شوہر کی اجازت کے بغیر عورت بچے کو باہر لے جائے گی تو شوہر کو تکلیف ہوگی اور آیت کے اعتبار سے بلا وجہ باپ کو تکلیف دینا جائز نہیں ہے اس لئے شوہر کی اجازت کے بغیر شہر سے باہر لے جانا جائز نہیں۔آیت یہ ہے۔لا تضار والدة بولدھا ولا مولود لہ بولدہ ۔ (آیت ٢٣٣، سورة البقرة٢)(٢)عن الشعبی فی جاریةارادت امھا ان تخرج بھا من الکوفة فقال عصبتھا احق بھا من امھا ان خرجت ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ما قالوا فی الاولیاء و الاعمام ایھم احق بالولد ؟، ج رابع ، ص ١٨٦، نمبر ١٩١١٩) اس اثر میں ہے کہ ماں بچے کو شہر سے نہیں نکال سکتی ۔ (٣)عن ابراہیم قال اذا طلق الرجل امراتہ فھی احق بولدھا مالم تتزوج او تخرج بہ من الارض ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ما قالوا فی الرجل یطلق امراتہ و لھا ولد صغیر ، ج رابع ، ص ١٨٦، نمبر ١٩١١٢) اس اثر میں ہے کہ ماں بچے کو شہر سے نہیں نکال سکتی ۔
البتہ جہاں شوہر نے بیوی سے شادی کی تھی وہ عورت کا میکا ہے وہاں عورت کا خاندان ہے اس لئے وہاں عورت جائے گی اور جب خود جائے گی تو بچے کو بھی ساتھ لے جانے کا حق رکھے گی۔ورنہ ماں کو تکلیف ہوگی۔اور اوپر کی آیت گزری کہ بچے کی وجہ سے ماں کو تکلیف نہیں ہونی چاہئے۔اس لئے اپنے میکے لیجانے کا حق رکھے گی۔
ترجمہ: ١ کیونکہ اس نے عرفا اور شرعا وہیں قیام کرنا لازم کر لیا تھا ، کیونکہ حضور ۖ نے فرمایا کہ جس مرد نے کسی شہر میں بیاہ کیا تو یہ بھی انہیں میں سے ہے ۔
تشریح: شادی کرنے کی ایک صورت یہ ہے کہ جہاں عورت کے اہل خانہ کا وطن ہو وہاں نکاح کرے تو یہ نکاح کا مقام بھی ہے اور اہل خانہ کا وطن بھی ہے ، اس لئے بچے کو وہاں لیجانے کی بالاتفاق اجازت ہے ۔ دوسری صورت یہ ہے کہ اجنبی مقام پر نکاح کیا تو