(باب النفقة )
(٢١٥٥) قال النفقة واجبة للزوجة علی زوجہا مسلمة کانت أو کافرة ذا سلمت نفسہا الی منزلة فعلیہ نفقتہا وکسوتہا وسکناہا ) ١ والأصل ف ذلک قولہ تعالی لیُنفق ذو سعةٍ من سعتہ و قولہ تعالی وعلی المولود لہ رزقہن وکسوتہن بالمعروف وقولہ علیہ السلام ف حدیث حجة الوداع ولہن علیکم رزقہن وکسوتہن بالمعروف
( کتاب النفقات )
ضروری نوٹ : کسی کو کھانا وغیرہ دینے کو نفقہ کہتے ہیں۔نفقہ بیوی کے لئے ہوتا ہے ،مطلقہ کے لئے ہوتا ہے اور اولاد کے لئے ہوتا ہے،والدین کے لئے ہوتا ہے اور ذوی الارحام کے لئے ہوتا ہے۔اس کا ثبوت اس آیت میں ہے۔ اسکنوھن من حیث سکنتم من وجدکم ولا تضاروھن لتضیقوا علیھن وان کن اولات حمل فانفقو علیھن حتی یضعن حملھن فان ارضعن لکم فأتوھن اجورھن وأتمروا بینکم بمعروف وان تعاسرتم فسترضع لہ اخری o لینفق ذوسعة من سعتہ ومن قدر علیہ رزقہ فلینفق مما آتاہ اللہ لا یکلف اللہ نفسا الا مآتاھا سیجعل اللہ بعد عسر یسرا۔(آیت ٧، سورة الطلاق ٦٥) اس آیت میں تفصیل کے ساتھ حاملہ کے سکنی اور نفقے کا تذکرہ ہے(٢) دوسری آیت میں ہے۔وعلی المولود لہ رزقھن وکسوتھن بالمعروف(آیت ٢٣٣ ،سورة البقرة٢) اس آیت میں دودھ پلانے والی عورت کے نان و نفقے اور کپڑا دینے کا تذکرہ ہے (٣) حضورۖ نے حجة الوداع میں لمبی تقریر فرمائی جس کا ایک ٹکڑا یہ ہے۔عن جعفر بن محمد عن ابیہ قال دخلنا علی جابر بن عبد اللہ فسأل عن القوم حتی انتہی الی ......ولھن علیکم رزقھن وکسوتھن بالمعروف۔ ( مسلم شریف ، باب حجة النبی، ۖ ص ٣٩٤، نمبر ١٢١٨ ٢٩٥٠ ابو داؤد شریف، باب صفة حجة النبی، ۖ ص ٢٦٩، نمبر ١٩٠٥) اس حدیث سے بھی معلوم ہوا کہ بیوی کے لئے شوہر پر مناسب روزی اور کپڑا لازم ہے۔
ترجمہ: (٢١٥٥) نفقہ واجب ہے بیوی کے لئے شوہر پر مسلمان ہو یا کافرہ ہو جب کہ اپنے آپ کو سپرد کردے شوہر کے گھر میں تو اس پر اس کا نفقہ ہے،اور اس کا لباس ہے اور اس کی رہائش ہے۔
ترجمہ: ١ اصل میں اللہ تعالی کا قول ہے ۔ لینفق ذوسعة من سعتہ ۔(آیت ٧، سورة الطلاق ٦٥)و علی المولود لہ رزقھن وکسوتھن بالمعروف(آیت ٢٣٣ ،سورة البقرة٢) حدیث میں ہے تمہارے اوپر عورت کا کھانا اور کپڑا ہے۔
تشریح: بیوی مسلمان ہو یا اہل کتاب ہو جب اس نے اپنے آپ کو شوہر کے حوالے کر دیا تو شوہر پر بیوی کا نفقہ ،اس کا لباس اور اس کی رہائش لازم ہیں۔