Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

177 - 508
 (باب الخلع) 
(١٩٥٧)  واذا تشاق الزوجان و خافا ان لایقیما حدود اللہ فلاباس بان تفتدی نفسہا منہ بمال یخلعہا ]بہ لقولہ تعالی فلاجناح علیہا فیما افتدت بہ[ فاذا فعل ذلک وقع بالخلع تطلیقة بائنة و لزمہا المال)  ١  لقولہ علیہ السلام الخلع تطلیقة  بائنة 

(  باب الخلع  )
ضروری نوٹ :  خلع کے معنی نکالنا ہیں،زوجیت کو مال کے بدلے میں نکال دینے کو خلع کہتے ہیں۔خلع میں بیوی کی جانب سے مال ہوتا ہے اور شوہر اس کے بدلے طلاق دیتا ہے اس کو خلع کہتے ہیں۔(١) اس کا ثبوت اس آیت میں ہے۔۔  و لا یحل لکم ان تأخذوا مما ء ا تیتموھن  شیئاالا أن یخافا الا یقیما حدود اللہ  فان خفتم الا یقیما حدود اللہ فلا جناح علیھما فیما افتدت بہ( آیت ٢٢٩، سورة البقرة ٢) (٢)اور اس حدیث میں بھی اس کا ثبوت ہے۔عن ابن عباس انہ قال جا ئت امرأة ثابت بن قیس الی رسول اللہ انی لا اعتب علی ثابت فی دین ولا خلق ولکنی لا ا طیقہ  فقال رسول اللہ ا فترّ دین  علیہ حدیقتہ ؟ قالت نعم (بخاری شریف ، باب الخلع وکیف الطلاق فیہ، ص٩٤٣، نمبر ٥٢٧٥ابو داؤد شریف ، باب فی الخلع، ص ٣٠٩ ،نمبر ٢٢٢٨) اس آیت اور حدیث سے معلوم ہوا کہ بیوی شوہر کے درمیان اختلاف ہو جائے تو خلع کر سکتا ہے۔
ترجمہ:  (١٩٥٧)  اگر میاں بیوی میں ناچاکی ہو جائے اور دونوں خوف کرے کہ اللہ کی حدود کو قائم نہ کرسکے تو کوئی حرج نہیں ہے کہ عورت اپنی جان کے بدلے کچھ مال دے کر خلع کرے،]اللہ تعالی کا قول : فلا جناح علیھما فیما افتدت بہ کی وجہ سے[پس جب انہوں نے یہ کر لیا تو خلع سے طلاق بائنہ واقع ہو جائے گی اور عورت کو مال لازم ہوگا۔
 ترجمہ:   ١  حضور علیہ السلا م کے قول : الخلع تطلیقة بائنہ، کی وجہ سے۔  
تشریح:  میاں بیوی میں اختلاف ہوجائے اور اس بات کا خوف ہو کہ اللہ کی حدود کو قائم نہ کر سکے تو عورت کے لئے جائز ہے کہ شوہر کو کچھ مال دے کر طلاق لے لے اور اپنی جان چھڑا لے۔خلع کرکے شوہر مال لے تو خلع کرتے ہی طلاق بائنہ واقع ہو جائے گی۔الگ سے طلاق دینے کی ضرورت نہیں ہے ۔
 وجہ :  (١) خلع جائز ہونے کی دلیل اوپر کی آیت اور حدیث ہے۔اور خلع ہی سے طلاق واقع ہو جائے گی اس کی دلیل یہ حدیث ہے۔ عن ابن عباس ان النبی ۖ جعل الخلع تطلیقة بائنة ۔(سنن للبیہقی ، باب الخلع ھل ھو فسخ او طلاق ،ج سابع، ص ١٤٨٦٥٥١٨ دار قطنی ،کتاب الطلاق ، ج رابع، ص ٣١، نمبر ٣٩٨٠ مصنف ابن ابی شیبة ،١٠٤ ماقالوا فی الرجل اذا خلع امرأتہ کم 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter