Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

357 - 508
 (فصل   فی الحداد)
(٢٠٩١) قالوعلی المبتوتة والمتوفی عنہا زوجہا اذاکانت بالغة مسلمة الحداد)  ١   واما المتوفی عنہا زوجہا فلقولہ علیہ السلام لایحل لامرأة تؤمن باللٰہ والیوم الاخر ان تحد علی میت فوق ثلثة ایام الاعلیٰ زوجہا اربعة اشہر وعشرا 

  (  سوگ منانے کا بیان  )
عدت کے درمیان عورت شوہر کے چھوٹنے پر افسوس کرے ، اور زینت  نہ کرے اس کو سوگ منانا کہتے ہیں ۔ شوہر کے لئے عدت کے زمانے میں کرے اور اس کے علاوہ کے لئے تین دن تک سوگ منانے کی گنجائش ہے ، اس کے بعد نہیں ۔   
ترجمہ: (٢٠٩١)  معتدہ بائنہ اور جس کا شوہر مر گیا ہو اس پر جبکہ وہ بالغہ اور مسلمہ ہے تو سوگ منانا لازم ہے۔  
ترجمہ:   ١  بہر حال جس کا شوہر مر گیا ہو تو اس کے لئے حضور علیہ السلام کا قول ہے کہ جو عورت اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہو اس کے لئے حلال نہیں ہے کہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ منائے ، مگر اپنے شوہر پر چار ماہ دس دن ۔  
تشریح :   بالغہ اور مسلمہ عور ت ہو اس کو طلاق بائنہ دی گئی ہو جس کی وہ عدت گزار رہی ہو یا اس کے شوہر کاانتقال ہو گیاہو جس کی وہ عدت گزار رہی ہو اس زمانے میں وہ سوگ منائے۔سوگ کس طرح منائے گی اس کی تفصیل آگے آرہی ہے۔  
وجہ :  (١)  صاحب ہدایہ کی حدیث یہ ہے  ۔دخلت علی ام حبیبة زوج النبی ۖ ... انی سمعت رسول اللہ ۖ یقول لایحل لامرأة تؤمن باللہ والیوم الآخر ان تحد علی میت فوق ثلاث لیال الا علی زوج اربعة اشھر وعشرا ۔ (بخاری شریف ، باب تحد المتوفی عنھا اربعة اشھر وعشرا ،ص ٨٠٣، نمبر ٥٣٣٤ مسلم شریف ، باب وجوب الاحداد فی عدة الوفات وتحریمہ فی غیر ذلک الا ثلاثة ایام ،ص ٤٨٧ ،نمبر ٣٧٢٦١٤٨٧) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ متوفی عنھا چار ماہ دس دن سوگ منائے گی (٢) اور طلاق بائنہ دی ہوئی سوگ منائے اس کا استدلال اس حدیث سے ہو سکتا ہے جن میں مطلقا زوج کا لفظ استعمال کیا ہے چاہے وہ طلاق بائنہ والا شوہر ہو چاہے انتقال کیا ہوا شوہر ہو۔عن ام عطیة قالت قال النبی ۖ لا یحل لامرأة تؤمن باللہ والیوم الآخر ان تحد فوق ثلاث الا علی زوج فانھا لاتکتحل ولا تلبس ثوبا مصبوغا الا ثوب عصب ۔ (بخاری شریف ، باب تلبس الحادة ثیاب العصب ص ٨٠٤ نمبر ٥٣٤٢ مسلم شریف ، باب وجوب الاحداد فی عدة والوفات وتحریمة فی غیر ذلک الا ثلاثة ایام ص ٤٨٧ نمبر ٣٧٣٥١٤٩٠) اس حدیث میں زوج کا لفظ مطلق ہے ۔جس سے متوفی عنہا بھی ہوسکتا ہے اور معتدہ بھی ۔اس لئے معتدہ بائنہ بھی عدت میں سوگ منائے گی (٣) جس طرح متوفی عنھا کو شوہر کے مرنے کا افسوس ہے اسی طرح طلاق بائنہ والی کو شوہر کے چھوٹنے کا افسوس ہے اس لئے وہ بھی سوگ منائے گی۔
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter