(فصل فی الحداد)
(٢٠٩١) قالوعلی المبتوتة والمتوفی عنہا زوجہا اذاکانت بالغة مسلمة الحداد) ١ واما المتوفی عنہا زوجہا فلقولہ علیہ السلام لایحل لامرأة تؤمن باللٰہ والیوم الاخر ان تحد علی میت فوق ثلثة ایام الاعلیٰ زوجہا اربعة اشہر وعشرا
( سوگ منانے کا بیان )
عدت کے درمیان عورت شوہر کے چھوٹنے پر افسوس کرے ، اور زینت نہ کرے اس کو سوگ منانا کہتے ہیں ۔ شوہر کے لئے عدت کے زمانے میں کرے اور اس کے علاوہ کے لئے تین دن تک سوگ منانے کی گنجائش ہے ، اس کے بعد نہیں ۔
ترجمہ: (٢٠٩١) معتدہ بائنہ اور جس کا شوہر مر گیا ہو اس پر جبکہ وہ بالغہ اور مسلمہ ہے تو سوگ منانا لازم ہے۔
ترجمہ: ١ بہر حال جس کا شوہر مر گیا ہو تو اس کے لئے حضور علیہ السلام کا قول ہے کہ جو عورت اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہو اس کے لئے حلال نہیں ہے کہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ منائے ، مگر اپنے شوہر پر چار ماہ دس دن ۔
تشریح : بالغہ اور مسلمہ عور ت ہو اس کو طلاق بائنہ دی گئی ہو جس کی وہ عدت گزار رہی ہو یا اس کے شوہر کاانتقال ہو گیاہو جس کی وہ عدت گزار رہی ہو اس زمانے میں وہ سوگ منائے۔سوگ کس طرح منائے گی اس کی تفصیل آگے آرہی ہے۔
وجہ : (١) صاحب ہدایہ کی حدیث یہ ہے ۔دخلت علی ام حبیبة زوج النبی ۖ ... انی سمعت رسول اللہ ۖ یقول لایحل لامرأة تؤمن باللہ والیوم الآخر ان تحد علی میت فوق ثلاث لیال الا علی زوج اربعة اشھر وعشرا ۔ (بخاری شریف ، باب تحد المتوفی عنھا اربعة اشھر وعشرا ،ص ٨٠٣، نمبر ٥٣٣٤ مسلم شریف ، باب وجوب الاحداد فی عدة الوفات وتحریمہ فی غیر ذلک الا ثلاثة ایام ،ص ٤٨٧ ،نمبر ٣٧٢٦١٤٨٧) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ متوفی عنھا چار ماہ دس دن سوگ منائے گی (٢) اور طلاق بائنہ دی ہوئی سوگ منائے اس کا استدلال اس حدیث سے ہو سکتا ہے جن میں مطلقا زوج کا لفظ استعمال کیا ہے چاہے وہ طلاق بائنہ والا شوہر ہو چاہے انتقال کیا ہوا شوہر ہو۔عن ام عطیة قالت قال النبی ۖ لا یحل لامرأة تؤمن باللہ والیوم الآخر ان تحد فوق ثلاث الا علی زوج فانھا لاتکتحل ولا تلبس ثوبا مصبوغا الا ثوب عصب ۔ (بخاری شریف ، باب تلبس الحادة ثیاب العصب ص ٨٠٤ نمبر ٥٣٤٢ مسلم شریف ، باب وجوب الاحداد فی عدة والوفات وتحریمة فی غیر ذلک الا ثلاثة ایام ص ٤٨٧ نمبر ٣٧٣٥١٤٩٠) اس حدیث میں زوج کا لفظ مطلق ہے ۔جس سے متوفی عنہا بھی ہوسکتا ہے اور معتدہ بھی ۔اس لئے معتدہ بائنہ بھی عدت میں سوگ منائے گی (٣) جس طرح متوفی عنھا کو شوہر کے مرنے کا افسوس ہے اسی طرح طلاق بائنہ والی کو شوہر کے چھوٹنے کا افسوس ہے اس لئے وہ بھی سوگ منائے گی۔