Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

94 - 508
(باب طلاق المریض)
(١٨٩٦)  اذا طلق الرجل امرأتہ فی مرض موتہ طلاقا بائنا وھی فی العدة ورثتہ وان مات بعد انقضاء العدة فلا میراث لھا) 

(باب طلاق المریض )
ترجمہ  : (١٨٩٦)   اگر شوہر نے اپنی بیوی کو اپنے مرض الموت میں طلاق بائن دی پھر مر گیا اس حال میں کہ وہ عدت میں تھی تو شوہر کا وارث بنیگی۔ اور اگر عدت گزر نے کے بعد شوہر مرا تو عورت کے لئے میراث نہیں ہے ۔ 
تشریح :   شوہر مرض الموت میں مبتلا تھا اس حال میں بیوی کو طلاق بائنہ دی ۔ابھی وہ عدت ہی میں تھی کہ شوہر کا انتقال ہو گیا تو عورت شوہر کے مال کی وارث ہوگی۔طلاق کی وجہ سے کچھ فرق نہیں پڑے گا۔  اور اگر عدت گزرنے کے بعد شوہر کا انتقال ہوا تو اب عورت شوہر کی میراث کا حقدار نہیں ہو گی ۔ 
وجہ :  (١) عدت گزرنے تک عورت کسی نہ کسی طرح شوہر کی بیوی ہے اور اسی حال میں شوہر مرا ہے اس لئے بیوی کو اس کی میراث ملے گی ، اور اگرعدت ختم ہو گئی تو یہ عورت اجنبیہ ہو گئی اس لئے اب شوہر مرا تو اس کو میراث نہیں ملے گی ، کیونکہ اجنبیہ کو وراثت نہیں ملتی۔(٢) یہ وجہ بھی ہے کہ شوہر مرض الموت میں ہے اس لئے یہ گمان کیا جاتا ہے کہ طلاق بائنہ دیکر عورت کو وراثت سے محروم کر نا چا ہتا ہے اور ظلم کر نا چاہتا ہے اس لئے شریعت نے اس کے خلاف اس کو وراثت دلوائی تاکہ عورت پر ظلم نہ ہو ۔ (٣) اس اثر میں اس کا ثبوت ہے ۔فقال عبد اللہ بن زبیر طلق عبد الرحمن بن عوف تماضر بنت الاصبغ الکلبیة فبتھا ثم مات وھی فی عدتھا فورثھا عثمان قال ابن الزبیر واما انا فلا اری ان ترث مبتوتة۔ (سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی توریث المبتوتة فی مرض الموت، ج سابع ،ص ٥٩٣، نمبر ١٥١٢٤ مصنف ابن ابی شیبة ،٢٠١ ماقالوا فی الرجل یطلق امرأتہ ثلاثا وھو مریض ھل ترثہ؟ ج رابع ،ص ١٧٦، نمبر ١٩٠٢٨ مصنف عبد الرزاق ، باب المطلقة یموت عنھا زوجھا وھی فی عدتھا او تموت فی العدة، ج سادس ،ص٣٥٩ نمبر١١٧٥٣) اس اثر سے معلوم ہوا کہ عورت عدت میں ہوتو وارث بنے گی(٤) اور عدت گزرنے کے بعد عورت وارث نہیں ہو گی اس کے لئے یہ اثر ہے ۔اتانی عروة البارقی من عند عمر فی الرجل یطلق امرأتہ ثلاثا فی مرضہ،انھا ترثہ مادامت فی العدة ولا یرثھا ۔ (مصنف ابن ابی شیبہ،٢٠٢ من قال ترثہ مادامت فی العدة منہ اذا طلق وھو مریض، ج رابع، ص ١٧٧، نمبر ١٩٠٣١ سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی توریث المبتوتة فی مرض الموت ج سابع، ص ٥٩٥، نمبر ١٥١٣١) اس اثر سے معلوم ہوا کہ عدت کے بعد شوہر مرا تو عورت وارث نہیں ہوگی۔
نوٹ :   یہ پانچ شرطیں پائی جائیں تو مریض کی مطلقہ وارث ہو گی ]١[ طلاق بائنہ ہو ، کیونکہ طلاق رجعی دی ہو تو عدت کے اندر 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter