(فصل فی الکفارة)
(١٩٩٦)قال وکفارة الظہار عتق رقبة فان لم یجد فصیام شہرین متتابعین فان لم یستطع فاطعام ستین مسکیناً) ١ للنص الوارد فیہ فانہ یفیدالکفارة علی ہذاالترتیب(١٩٩٧) قال وکل ذٰلک قبل المسیس) ١ وہذا فی الاعتاق والصوم ظاہر للتنصیص علیہ وکذا فی الاطعام لان الکفارة فیہ منہیة
(فصل فی الکفارة )
ترجمہ:(١٩٩٦)اور کفارہ ظہار غلام کو آزاد کرنا ہے،پس اگر نہ پائے تو دو ماہ پے درپے روزے رکھنا ہے،پس جو طاقت نہ رکھتا ہو تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے۔
ترجمہ: ١ اس آیت کی وجہ سے جو اس کے بارے میں وارد ہوئی ہے ، اور گویا کہ کفارہ اسی ترتیب پر ہونے کا فائدہ دیتا ہے ۔
تشریح : کفارہ ادا کرنے کی ترتیب یہ ہے کہ پہلے غلام آزاد کرنے کی کوشش کرے،اس پر قدرت نہ ہو تو پے در پے دو ماہ روزے رکھے،اور اس پر بھی قدرت نہ ہو تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے۔اور یہ سب وطی کرنے سے پہلے کرے پھر وطی کرے۔
وجہ: (١) آیت اور حدیث میں اسی طرح کفارہ لازم کیا ہے۔والذین یظاھرون من نسائھم ثم یعودون لماقالوا فتحریر رقبة من قبل یتماسا ذلکم توعظون بہ واللہ بما تعملون خبیرo فمن لم یجد فصیام شھرین متتابعین من قبل ان یتماسا فمن لم یستطع فاطعام ستین مسکینا ۔ (آیت ٤٣ سورة المجادلة ٥٨) اس آیت میں کفارہ کی تفصیل اوپر کی ترتیب کے ساتھ ہے۔اور یہ بھی ذکر ہے کہ وطی سے پہلے کفارہ دے۔(٢)اور حدیث میں بھی اسی ترتیب کے ساتھ کفارے کا ذکر ہے۔ عن سلمة بن صخر قال ابن العلاء البیاضی ....قال حرر رقبة .... قال فصم شھرین متتابعین ، قال ھل اصبت الذی اصبت الا من الصیام ؟قال فاطعم وسقا من تمر بین ستین مسکینا وسقا من تمر ۔(ابو داؤد شریف ، باب فی الظہار ، ص ٣٢١، نمبر ٢٢١٣) اس حدیث میں اسی ترتیب سے کفارے کا ذکر ہے ۔
ترجمہ: (١٩٩٧) اور یہ سب کفارے وطی سے پہلے ہونا چاہئے ۔
ترجمہ: ١ یہ آزاد کرنے اور روزے رکھنے میں تو ظاہر ہے اس پر آیت ہونے کی وجہ سے ، اور ایسے ہی کھانا کھلانے میں اس لئے کفارہ اس میں حرمت کو ختم کرنے والا ہے اس لئے اس کو وطی پر مقدم ہو نا چا ہئے ، تاکہ وطی حلال ہو جائے ۔
تشریح: آزاد کر نا ، روزہ رکھنا ، اور کھانا کھلانا یہ تینوں قسم کے کفارے وطی سے پہلے ادا کرے تب وطی حلال ہو گی ، کیونکہ آیت میں آزاد کر نے اور روزہ رکھنے کے بارے میں تو تصریح ہے کہ چھونے سے پہلے یعنی جماع کرنے سے پہلے یہ دونوں کفارے ادا کرے اس لئے ان دونوں کفاروں میں تو آیت کی تصریح ہو گئی ، اور کھانا کھلانے کے بارے میں قبل ان یتماسا ، نہیں ہے لیکن اس