(با ب اللعان )
( کتاب اللعان )
ضروری نوٹ: لعان کے معنی لعنت کرنا ہے۔چونکہ لعان میں مرد آخر میں اپنے اوپر لعنت کرتا ہے اس لئے اس کو لعان کہتے ہیں۔مرد اپنی بیوی پر زنا کی تہمت ڈالے اور اس پر گواہی نہ لا سکے اور مرد وعورت اہل شہادت میں سے ہوں تو عورت کے مطالبے پر لعان واجب ہوگا۔اس کا ثبوت اس آیت میں ہے۔(١) والذین یرمون ازواجھم ولم یکن لھم شھداء الا انفسھم فشھادة احدھم اربع شھادات باللہ انہ لمن الصادقین o والخامسة ان لعنت اللہ علیہ ان کان من الکاذبین ۔ و یدرؤ عنھا العذاب ان تشھد اربع شہادات باللہ انہ لمن الکاذبین o و الخامسة أن غضب اللہ علیھا ان کان من الصادقین ۔ (آیت ٧ ،سورةالنور ٢٤) اس آیت میں لعان کا تذکرہ ہے (٢) اور اس بارے میں عویمر العجلانی کی مشہور حدیث ہے جس کا ایک ٹکڑا یہ ہے۔ان عویمر العجلانی جاء الی عاصم بن عدی ...فقال یا رسول اللہ أرأیت رجلا وجد مع امراتہ رجلا ، أیقتلہ فتقتلونہ ؟أم کیف یفعل ؟فقال رسول اللہ ۖ قد انزل اللہ فیک و فی صاحبتک فاذھب فأت بھا قال سھل فتلاعنا و أنا مع الناس عند رسول اللہ فلما فرغا من تلاعنھما قال عویمر کذبت علیھا یا رسول اللہ ان امسکتھا فطلقھا ثلاثا قبل ان یامرہ رسول اللہ ۖ قال ابن شھاب فکانت سنة المتلاعنین ۔ (بخاری شریف ، باب اللعان ومن طلق بعد اللعان، ص ٧٩٩ ،نمبر ٥٣٠٨ مسلم شریف ، کتاب اللعان ،ص ٤٨٨ ،نمبر ٣٧٤٣١٤٩٢ ابو داؤد شریف ، باب فی اللعان ،ص ٣١٣ ،نمبر ٢٢٤٥) اس حدیث سے لعان کا ثبوت ہے۔
شروع اسلام میں کوئی آدمی بیوی پر زنا کی تہمت لگائے تو اس پر چار گواہی لانی پڑتی تھی ، اور نہ لا سکے تو اس پر حد قذف لگتی تھی ، لیکن بعد میں یہ منسوخ ہو کر یہ ہوا کہ اب شوہر چار گواہ نہ لائے تو اس پر یہ ہے کہ لعان کرے ۔ اس کے لئے اوپر کی حدیث میں تذکرہ موجود ہے ۔اس حدیث میں بھی اس کا ذکر ہے ۔ عن ابن عباس ان ھلال بن امیة قذف امراتہ عند النبی ۖ بشریک بن سحماء ، فقال النبی ۖ البینة او حد فی ظہرک فقال یا رسول اللہ ! اذا رأی أحدنا رجلا علی امراتہ یلتمس البینة ؟ فجعل النبی ۖ یقول البینة و الا فحد فی ظہرک ، فقال ھلال: و الذی بعثک بالحق نبیا ! انی لصادق و لینزلن اللہ فی امری ما یبری بہ ظہری من الحد فنزلت (و الذین یرمون ازاجھم و لم یکن لھم شھداء الا انفسھم ) قرا حتی بلغ من الصادقین ۔ ( ابو داود شریف ، باب اللعان ،ص٣٢٦، نمبر ٢٢٥٤) اس حدیث میں ہے کہ پہلے حد قذف تھا بعد میں منسوخ ہو کر لعان کی آیت نازل ہو گئی ۔