( باب الظہار)
(١٩٨٢)واذاقا ل الرجل لامرأتہ انت علی کظہر امی فقد حرمت علیہ لایحل لہ و طیہا ولا مسہا ولا تقبیلہا حتی یکفر عن ظہا رہ) ١ لقولہ تعا لی والذین یظاہرون من نسا ئہم الی ان قال
( کتاب الظہار )
ضروری نوٹ: ظہار کے لغوی معنی ہیں پیٹھ،اور شرعی معنی ہیں اپنی بیوی کو محرم عورت کی پیٹھ سے تشبیہ دینا۔یعنی جس طرح محرم عورتوں کی پیٹھ سے استفادہ کرنا حرام ہے اسی طرح بیوی کی پیٹھ سے استفادہ کرنا حرام ہے۔زمانۂ جاہلیت میں ظہار کرنے سے ہمیشہ کے لئے بیوی حرام ہو جاتی تھی ۔لیکن اسلام نے یہ کیا کہ کفارہ ادا کردے تو بیوی دو بارہ حلال ہو جائے گی۔ظہار کا ثبوت اس آیت میں ہے۔الذین یظاھرون منکم من نسائھم ما ھن أمھاتھم ان امھاتھم الا الآیء ولدنھم و انھم لیقولون من القول و زورا و ان اللہ لعفو غفور oوالذین یظاہھرون من نسائھم ثم یعودون لما قالوا فتحریر رقبة من قبل ان یتماسا ذلکم توعظون بہ واللہ بما تعملون خبیر o فمن لم یجد فصیام شھرین متتابعین من قبل ان یتماسا فمن لم یستطع فاطعام ستین مسکینا ذلک لتؤمنوا باللہ ورسولہ ۔ (آیت٢ ٤٣ سورة ،المجادلة ٥٨) اس آیت میں ظہار اور اس کے کفارے کا تذکرہ ہے (٢) حدیث میں ہے۔عن خویلة بنت مالک بن ثعلبة قالت ظاہر منی زوجی اوس بن الصامت فجئت رسول اللہ اشکو الیہ ورسول اللہ یجادلنی فیہ ویقول اتقی اللہ فانہ ابن عمک فما برحت حتی نزل القرآن قد سمع اللہ قول التی فتجادلک فی زوجھا( آیت ١ ،سورة المجادلة ٥٨) الی الفرض فقال یعتق رقبة قالت لا یجد قال فیصوم شہرین متتابعین قالت یا رسول اللہ انہ شیخ کبیر ما بہ من صیام قال فلیطعم ستین مسکینا قالت ما عندہ من شیء یتصدق بہ قالت فاتی ساعتئذ بعرق من تمر قلت یا رسول اللہ فانی اعینہ بعرق آخر قال قد احسنت اذھبی فاطعمی بھا عنہ ستین مسکینا وارجعی الی ابن عمک قال واعرق ستون صاعا ۔ (ابو داؤد شریف ، باب فی الظھار، ص ٣٠٨ ،نمبر ٢٢١٤ ترمذی شریف، باب ماجاء فی کفارة الظہار ،ص ٢٢٧ ،نمبر ١٢٠٠) اس حدیث سے ظہار اور اس کے کفارے کا ثبوت ہوا۔
ترجمہ: (١٩٨٢) اگر شوہر نے اپنی بیوی سے کہا تم میرے اوپر میری ماں کی پیٹھ کی طرح ہو تو وہ اس پر حرام ہو جائے گی۔مرد کے لئے حلال نہیں ہے بیوی سے وطی کرنا اور نہ اس کا چھونا اور نہ اس کا بوسہ لینا یہاں تک کہ ظہار کا کفارہ دے۔
ترجمہ: ١ آیت ، والذین یظاہھرون من نسائھم ثم یعودون لما قالوا فتحریر رقبة من قبل ان یتماسا ذلکم توعظون بہ واللہ بما تعملون خبیر o فمن لم یجد فصیام شھرین متتابعین من قبل ان یتماسا فمن لم