Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

61 - 508
 (باب الایمان فی الطلاق)
  (١٨٦٩) واذا اضاف الطلاق َالی النکاح وقع عقیب النکاح مثل ان یقول لامرأةان تزوجتک فانتِ طالق  اوکلُّ امرأة اتزوجھافھی طالق )

(باب الایمان فی الطلاق )
ضروری نوٹ : یمین : کاترجمہ ہے دائیں ہاتھ ، قوت ، قسم، یہاں قسم مراد ہے ۔اس باب میںایک تو یہ بیان کریں گے کہ طلاق کو نکاح کی شرط پرمعلق کردے ،مثلا یہ کہے کہ اگر میں نے زبیدہ سے نکاح کیا تو اس کو طلاق ، تو جب نکاح کرے گاتو طلاق واقع ہو گی ، اور دوسری بات یہ ذکر کریں گے کہ کسی شرط پرطلاق کو معلق کردے ، مثلا اگر کوئی کہے کہ میری بیوی گھر سے نکلی تو اس کو طلاق ، تو اگر وہ گھر سے نکلی تو اس کو طلاق واقع ہو گی ، ورنہ نہیں ۔  اس کے لئے دلیل یہ اثر ہے ۔ان رجلا اتی عمر بن الخطاب فقال کل امرأة اتزوجھا فھی طالق ثلاثا فقال لہ عمر فھو کما قلت(مصنف عبد الرزاق ، باب الطلاق قبل النکاح ،ج سادس، ص٣٢٥ ،نمبر١١٥١٨مصنف ابن ابی شیبة، ١٦ من کان یوقعہ علیہ ویلزمہ الطلاق اذا وقت، ج رابع، ص ٦٦، نمبر ١٧٨٣٢ کتاب الاثار لامام محمد ،باب من قال ان تزوجت فلانة فھی طالق ،ص ١١٠، نمبر ٥٠٨)اس اثر سے معلوم ہوا کہ نکاح پر طلاق کو معلق کرے تو شرط پانے پر طلاق واقع ہوگی۔
ترجمہ :  (١٨٦٩)  اگر طلاق کو منسوب کیا نکاح کی طرف تو طلاق واقع ہوگی نکاح کے بعد۔مثلا کسی عورت سے یوں کہے اگر میں نے شادی کی تو تجھ کو طلاق ہے۔یا ہر وہ عورت جس سے شادی کروں اس کو طلاق ہے ۔
تشریح:  ایک تو صورت یہ ہے کہ نکاح سے پہلے ہی طلاق دے تو اس سے طلاق نہیں ہوگی۔مثلا اجنبیہ سے کہے کہ تجھ کو طلاق۔پھر دو دن بعد اس سے شادی کرے تو اجنبیہ کو طلاق واقع نہیں ہوگی۔ کیونکہ حدیث میں اس طلاق کو کالعدم قرار دیا ہے۔لیکن نکاح کی شرط پر طلاق معلق کرے تو حنفیہ کے نزدیک طلاق واقع ہوگی۔ مثلا  اجنبیہ سے کہے کہ اگر میں تم سے نکاح کروں تو تم کو طلاق ہے ، تو یہاں نکاح کی شرط پر طلاق کو معلق کیا اس لئے نکاح کرے گا تو طلاق واقع ہو گی ، یا یوں کہے کہ ٫ہر وہ عورت جس سے میں نکاح کروں اس کو طلاق ہے تو جس عورت سے بھی نکاح کرے گا طلاق واقع ہو جائے گی ۔   
وجہ :(١)  ابھی اجنبی ہونے کی حالت میں طلاق نہیں دینا ہے بلکہ بیوی ہونے کی شرط پر طلاق دیا ہے ۔اور جزا پانے پر طلاق کا انعقاد جائز ہے(٢) اثر میں اس کا ثبوت ہے۔ان رجلا اتی عمر بن الخطاب فقال کل امرأة اتزوجھا فھی طالق ثلاثا فقال لہ عمر فھو کما قلت۔(مصنف عبد الرزاق ، باب الطلاق قبل النکاح ،ج سادس، ص ٣٢٥ نمبر١١٥١٨)(٣)سالت ابراہیم و الشعبی عن الطلاق قبل النکاح ....فسأل عن ذالک ابن مسعود فقال بانت منک فاخطبھا الی 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter