(باب ثبوت النسب )
( ثبوت نسب کا بیان )
ضروری نوٹ : شریعت کا قاعدہ یہ ہے کہ جس کی بیوی ہو گی بچے کا نسب اسی سے ثابت کیا جائے گا ، چاہے وہ شوہر بیوی سے کتنا ہی دور کیوں نہ رہتا ہو یا کتنا ہی نا ممکن کیوں نہ ہو ، کیونکہ بچے کا نسب ثابت نہ کریں تو وہ حرامی ہو گا جو اس کی زندگی بھر کے لئے عار کی چیز ہو گی ، پھر اس کے کھانے ، پینے کا مسئلہ کھڑا ہو گا ، اس کی وراثت کا مسئلہ کھڑا ہو گا ، اس لئے بچہ بیوی والے کا ہو گا ، اور اگر وہ انکار کرتا ہے تو لعان کرے ۔دلیل یہ آیت ہے ۔(١) ھو الذی خلق من الماء بشرا فجعلہ نسبا وصھرا۔( آیت ٥٤، سورة الفرقان ٢٥) اس آیت میں فرمایا کہ پانی سے انسان پیدا کیا اور اور نسب او ر دامادی کا رشتہ قائم کیا ۔(٢) اس حدیث میں ہے کہ بچہ بیوی والے کا ہے ، اور زانی کو کچھ نہیں ملے گا اس کے لئے تو پتھر ہے ۔ عن عائشة انھا قالت اختصم سعد بن ابی وقاص و عبد بن زمعة فی غلام فقال سعد ھذا یا رسول اللہ ! ابن اخی عتبة بن ابی وقاص ، عھد الی انہ ابنہ انظر الی شبھہ و قال عبد بن زمعة ھذا اخی یا رسول اللہ ! ولد علی فراش ابی من ولیدتہ فنظر رسول اللہ الی شبھہ فرأی شبھا بینا بعتبة فقال ھو لک یا عبد ! الولد للفراش وللعاھر الحجر،و احتجبی منہ یا سودة بنت زمعة ۔ (مسلم شریف ، باب الولد للفراش وتوقی الشبہات، ص ٦٢٠ ،نمبر ١٤٥٧ ٣٦١٣ بخاری شریف ، باب للعاھر الحجر، ص ١١٧٤، نمبر ٦٨١٨ابو داؤد شریف ، باب الولد للفراش ،ص ٣١٧،نمبر ٢٢٧٣) اس حدیث میں ہے کہ جسکی بیوی ہو گی نسب اسی سے ثابت کیا جائے گا۔
( ثبوت نسب کب ہو گا )
نمبر
مبتوتہ یا رجعیہ
کتنی مدت میں بچہ پیدا ہوا
ثبوت نسب ہوگا
رجعت ہوگی
(١)
(٢)
(٣)
(٤)
رجعیہ
مبتوتہ
دو سال سے زیادہ
دو سال کے اندر
دو سال سے زیادہ
دو سال کے اندر
نسب ثابت ہو گا
نسب ثابت ہوگا
نسب ثابت نہیں ہو گا
نسب ثابت ہوگا
رجعت ہو گی