(فصل)
(٢٢٠٨) وعلی المولی أن ینفق علی أمتہ وعبدہ) ١ لقولہ علیہ السلام ف الممالیک انہم اخوانکم جعلہم اللّٰہ تعالی تحت أیدیکم أطعموہم مما تأکلون وألبسوہم مما تلبسون ولا تعذبوا عباد اللہ۔ (٢٢٠٩) فن امتنع وکان لہما کسب اکتسبا وأنفقا )
(غلام،باندی کے نفقے کے احکام)
ترجمہ: (٢٢٠٨)آقا پر واجب ہے کہ وہ خرچ کرے اپنے غلام پر اور باندی پر ۔
ترجمہ: ١ مملوک کے بارے میں حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے کہ وہ تمہارے بھائی ہیں ، انکو اللہ نے تمہارے ہاتھ کے نیچے کیا ، انکو وہی کھلاؤ جو تم کھاتے ہو اور وہی پہناؤ جو تم پہنتے ہو ، اور اللہ کے بندے کو عذاب مت دو ۔
تشریح: جس طرح رشتہ داروں کا نفقہ واجب ہے اسی طرح غلام اور باندی کا نفقہ بھی واجب ہے ، کیونکہ وہ بھی انسان ہیں ، اور نفقہ نہیں دے سکتے ہو تو انکو بیچ دو ، یا آزاد کر دو وہ خود اپنا نفقہ کما کر کھائے گا یا مانگ کر کھائے گا ۔
وجہ :(١) غلام اور باندی مولی کے لئے کام کرتے ہیں ۔اس لئے اس پر ان کا نفقہ واجب ہے (٢) حدیث میں ہے جسکو صاحب ھدایہ نے پیش کی ہے ۔رأیت ابا ذر الغفاری وعلیہ حلة وعلی غلامہ حلة فسالناہ عن ذالک فقال انی ساببت رجلا فشکانی الی النبی ۖ فقال النبی ۖ أعیرتہ بأمہ ؟ ثم قال ان اخوانکم خولکم جعلھم اللہ تحت ایدیکم فمن کان اخوہ تحت یدہ فلیطعمہ مما یأکل ولیلبسہ مما یلبس ولا تکلفوھم ما یغلبھم فان کلفتموھم ما یغلبھم فاعینوھم ۔ (بخاری شریف، باب قول النبی ۖ العبید اخوانکم فاطعموھم مما تأکلون، ص ٤١١، نمبر ٢٥٤٥ مسلم شریف ، باب اطعام المملوک مما یأکل والباسہ مما یلبس ولا یکلفہ ما یغلبہ، ص ٧٣٢، نمبر ١٦٦١ ٤٣١٣) ان دونوں احادیث سے معلوم ہوا کہ مملوک کا نفقہ آقا پر واجب ہے۔(٣) ابو داو شریف کی حدیث میں یہ الفاظ ہیں ۔عن المعرور بن سوید قال رأیت ابا ذر بالربذة.....قال انھم اخوانکم فضلکم اللہ علیھم فمن لم یلائمکم فبیعوہ و لا یعذبوا خلق اللہ ۔( ابو داود شریف ، باب فی حق المملوک ، ص ٧٢٤، نمبر ٥١٥٧) اس حدیث میں غلام کو عذاب مت دو ۔ (٤) اس حدیث میں بھی ہے ۔عن ابی ھریرة عن رسول اللہ ۖ انہ قال للمملوک طعامہ وکسوتہ ولا یکلف من العمل الا ما یطیق۔( مسلم شریف ، باب اطعام المملوک مما یأکل والباسہ مما یلبس ولا یکلفہ ما یغلبہ، ص ٧٣٢، نمبر ١٦٦٢ ٤٣١٦، کتاب الایمان ) اس حدیث میں بھی ہے کہ مملوک کا نفقہ واجب ہے ۔
ترجمہ: (٢٢٠٩) پس اگر نفقہ دینے سے رک گیا اور ان کو کمانے کی صلاحیت ہے تو دونوں کمائیں اور اپنے اوپر خرچ کریں ۔