Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

96 - 508
٢   ولنا  ان الزوجےة سبب ارثھا فی مرض موتہ و الزوج قصد ابطالہ فیرد علیہ قصدہ بتاخیر عملہ الیٰ زمان انقضاء العدة دفعاً للضرر عنہا  ٣   وقد  امکن لان النکاح فی العدة یبقی فی حق بعض الاٰثار فجاز ان یبقی فی حق ارثھا عنہ بخلاف ما بعد الانقضاء لانہ لا امکان ٤  والزوجےة فی ھذا الحالة لیست بسبب لارثہ عنھا فیبطل فی حقہ خصوصاً اذا رضی بہ  
 
دلیل یہ اثر ہے ۔اتانی عروة البارقی من عند عمر فی الرجل یطلق امرأتہ ثلاثا فی مرضہ،انھا ترثہ مادامت فی العدة ولا یرثھا ۔ (مصنف ابن ابی شیبہ،٢٠٢ من قال ترثہ مادامت فی العدة منہ اذا طلق وھو مریض، ج رابع، ص ١٧٧، نمبر ١٩٠٣١ سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی توریث المبتوتة فی مرض الموت ج سابع، ص ٥٩٥، نمبر ١٥١٣١) اس اثر سے معلوم ہوا کہ شوہر عورت کا وارث نہیں ہو گا ۔
ترجمہ:  ٢  ہماری دلیل یہ ہے کہ بیوی ہو نا مرض الموت میں وراثت کا سبب ہے ، اور شوہر نے اس کو باطل کرنے کا ارادہ کیا  اس لئے اس کے ارادے کو اس پر رد کر دیا جائے گا اس کے عمل کو عدت کے ختم ہو نے تک مؤخر کرکے عورت سے ضرر کو دفع کرنے کے لئے۔ 
تشریح:  ہماری دلیل یہ ہے کہ شوہر جب مرض الموت میں ہے تو یہ بیوی رہتی تو اس کی واراثت ملنے کی امید ہو چلی تھی ، لیکن شوہر نے پہلے ہی طلاق بائنہ دیکر اس کے حق کو باطل کر نا چاہا تو شریعت نے اس کے ارادے کو رد کردیا ، لیکن عدت کے اندر اندر حق دیا گیا ہے ، کیونکہ عدت کے اندر اندر کسی نہ کسی درجے میں وہ بیوی ہے ، اور عدت گزر جانے کے بعد چونکہ مکمل طور پر وہ بیوی نہیں رہی اس لئے اب وراثت نہیں ملے گی ۔ 
ترجمہ:  ٣  اور وراثت دینا ممکن ہے اس لئے کہ نکاح عدت کے اندر بعض آثار کے حق میں باقی رہتا ہے تو جائز ہے کہ شوہر کی وراثت کے حق میں بھی باقی رہے ، بخلاف عدت گزر جانے کے بعد اس لئے کہ اب وراثت کا امکان نہیں ہے ۔ 
تشریح:  ]١[ عدت شوہر کے لئے گزارتی ہے۔]٢[ شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے نہیں نکل سکتی ، یہ بھی بیوی ہونے کی دلیل ہے۔  ]٣[ اس درمیان بچہ پیدا ہو تو شوہر کا شمار کیا جائے گا ۔]٤[ عدت کا نان نفقہ سکنہ شوہر کے ذمہ ہیں ، یہ سب بیوی ہو نے کی دلیل ہے اس لئے یہاں تک وراثت مل سکتی ہے ، اور عدت ختم ہو جانے کے بعد کسی طرح بھی بیوی نہیں رہی اس لئے اب وراثت دینے کا امکان نہیں ہے ۔ 
ترجمہ:   ٤   مرض الموت کی حالت میں شوہر بیوی کا وارث بنے زوجیت اس کا سبب نہیں ہے ۔ اس لئے شوہر کا حق باطل ہو جائے گا خصوصا جبکہ اپنے حق باطل کر نے پر راضی ہو ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter