٥ اولعموم الصفة وھی المشیة حتٰے لوقال من شئت کان علی الخلاف
تشریح: یہ صاحبین کو جواب ہے ، کہ کل من طعامی ماشئت ، میں کہنے والا اپنی سخاوت اور فراخ دلی کو ظاہر کر نا چاہتا ہے اس لئے من کو تبعیض کے لئے لیکر یوں کہیں کہ بعض کھانا کھاؤ تو یہ بخیلی ہو جائے گی اس لئے فراخ دلی کے قرینے کی وجہ سے وہاں من کو تمیز کے لئے لیا گیا ہے ، سماخة: فراخ دلی ۔
ترجمہ: ٥ یا صفت کے عموم کے لئے ہے اور وہ مشیت ہے ، یہاں تک کہ اگر ٫ طلق من نسائی من شئت َ، کہے تو اسی اختلاف پر ہو گا ۔
لغت: من ، نکرہ ہے اور شائت اس کی صفت ہے جو عام ہے ، تو یہاں دو عام مل گئے ، نکرہ بھی عام اور شائت بھی صفت عام اس لئے مکمل عام ہو گا اس لئے یہاںمن تبعیض کے لئے نہیں ہو سکتا تمیز کے لئے ہی ہو گا ۔
تشریح :یہ بھی صاحبین کو جواب ہے کہ طلق من نسائی من شائت ، میں شائت صفت عام ہے اور من نکرہ کی صفت ہے اس لئے دو عموم جمع ہو گئے اس لئے مکمل عموم ہو گا ، یہ قرینہ ہے کہ من تبعیض کے لئے یہاں استعمال نہیں ہو سکتا ، چنانچہ اگر عبارت یوں ہو تی ٫طلق من نسائی من شئتَ ، ]میری بیوی میں سے آپ جسکو چاہیں طلاق دے دیں [ اس صورت میں شئت َ صفت عام نہیں ہے بلکہ خاص ہے اور من نکرہ کی صفت ہے اس لئے اس صورت میں٫من ، ہمارے یہاں تبعیض کے لئے ہو جائے گا ، اور صاحبین کے نزدیک تمیز کے لئے ہو گا ۔