٢ بخلاف المہر بعد الدخول لأنہ وجد التسلیم ف حق المہر بالوطی ٣ وبخلاف ما ذا جاء ت الفرقة من قبلہا بغیر معصیة کخیار العتق وخیار البلوغ و التفریق لعدم الکفاء ة لأنہا حبست نفسہا بحق وذلک لا یسقط النفقة کما ذا حبست نفسہا لاستیفاء المہر. (٢١٨٢) وان طلقہا ثلاثا ثم ارتدت والعیاذ باللّٰہ سقطت نفقتہا
قال انما کان ذلک من سوء الخلق۔ (ابو داؤد شریف ، باب من انکر ذلک علی فاطمة بنت قیس ،ص ٣٢٠، نمبر ٢٢٩٤) اس اثر سے معلوم ہوا کہ عورت کی نافرمانی ہو جس کی وجہ سے تفریق ہوئی ہو تو اس کو نفقہ نہیں ملے گا۔(٣)اثر میں ہے ۔عن عامر قال لیس للرجل ان ینفق علی امرأٔتہ اذا کان بالحبس من قبلھا ۔ (مصنف ابن ابی شیبة،١٩٩ ماقالوا فی الرجل یتزوج المرأة فتطلب النفقة قبل ان یدخل بھا ھل لھا ذلک ؟ ج رابع، ص ١٧٦، نمبر ١٩٠٢٢) لیکن کسی حق کو وصول کرنے کے لئے نافرمانی کی ہو تو نفقہ ساقط نہیں ہوگا۔
ترجمہ: ٢ بخلاف دخول کے بعد مہر کے اس لئے کہ وطی کی وجہ سے مہر کے حق میں سونپنا پایا گیا ۔
تشریح: دخول ہو گیا اس کے بعد عورت کی معصیت کی وہ سے نکاح ٹوٹا تو اس کو مہر ملے گا ، کیونکہ مہر بضع کا بدلہ ہے اور وہ شوہروصول کر چکا ہے اس لئے نافرمانی کے باوجود مہر ملے گا ۔
ترجمہ: ٣ بخلاف جبکہ فرقت عورت کی جانب سے بغیر معصیت کے ہو ، جیسے خیار عتق ، خیار بلوغ ، اور کفو نہ ہونے کی وجہ سے فرقت ، اس لئے کہ عورت نے اپنے کو حق کی وجہ سے روکا ہے اس لئے یہ نفقے کو ساقط نہیں کرے گا ، جیسے اپنے آپ کو مہر وصول کرنے کے لئے روکا ہو ۔
تشریح: اگر عورت نے معصیت کے طور پر نکاح نہیں توڑا ، بلکہ کسی مجبوری یا حق وصول کرنے کے لئے نکاح توڑا ہے تو اس کی عدت کا نفقہ ملے گا ، اس کی تین مثالیں پیش کرہے ہیں ]١[ عورت کو خیار عتق تھا ، اس نے خیارعتق لے لیا جس کی وجہ سے نکاح ٹوٹ گیا تو اس کی عدت کا نفقہ ملے گا ۔ ]٢[ عورت کو خیار بلوغ تھا ، اس نے خیار بلوغ لے لیا جس کی وجہ سے نکاح ٹوٹ گیا تو اس کی عدت کا نفقہ ملے گا ۔ ]٣[ کفو میں عورت کا نکاح نہیں کرایا تھا ، اس نے حق کفو کو لینے کے لئے قاضی سے نکاح توڑوایا تو عدت کا نفقہ ملے گا ، جس طرح مہر لینے کے لئے عورت نے جماع کرنے نہیں دیا تو اس دوران کا نفقہ ملے گا ، کیونکہ ان تمام میں معصیت اور گناہ کے طور پرنکاح نہیں توڑوایا بلکہ حق لینے کے لئے توڑوایا ہے اس لئے عورت کو نفقہ ملے گا ۔
ترجمہ: (٢١٨٢)اگر عورت کو تین طلاق دی پھر وہ مرتد ہو گئی تو اس کا نفقہ ساقط ہو جائے گا۔
وجہ: (١) اوپر گزرا کہ عورت کی جانب سے نافرمانی ہو تو اس کو نفقہ نہیں ملے گا اور یہاں مرتد ہو کر عورت نے نافرمانی کی چاہے