Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

472 - 508
٢  ولأن النفقة تجب شیئا فشیئا ولا ملک لہ بعد الموت فلا یمکن ایجابہا ف ملک الورثة        (٢١٨١) وکل فرقة جاء ت من قبل المرأة بمعصیة مثل الردة وتقبیل ابن الزوج فلا نفقة لہا)
  ١   لانھا صارت حابسة نفسہا بغیر حق فصارت کما ذا کانت ناشزة

لئے شوہر پر نفقہ واجب نہیں ہے ۔ 
تشریح:   یہ دلیل عقلی ہے کہ متوفی عنھا زوجھا کا عدت گزارنا رحم کو صاف کرنے کے لئے نہیں ہے ، اسی لئے اس میں حیض سے عدت نہیں گزاری جاتی ہے بلکہ مہینے سے عدت گزاری جاتی ہے جس سے معلوم ہوا کہ شوہر کے حق کے لئے نہیں ہے بلکہ شریعت کے حق کے لئے ہے ، اس لئے شوہر پر اس کا نفقہ نہیں ہو گا ۔ آیت میں اس کا شارہ ہے ۔ و الذین یتوفون منکم و یذرون ازواجا یتربصن بانفسھن اربعة اشھر و عشرا ۔( آیت ٢٣٤، سورة البقرة ٢) آیت میں ٫یتربصن، سے پتہ چلتا ہے کہ عورت اللہ کے لئے بطور عبادت کے عدت گزارے ۔  
 ترجمہ:  ٢   اور اس لئے کہ نفقہ تھوڑا تھوڑا کر کے واجب ہوتا ہے ، اور شوہر کی موت کے بعد اس کی ملکیت نہیں رہی اس لئے ورثہ کی ملکیت میں واجب کرنا ممکن نہیں ہے ۔ 
 تشریح: یہ دوسری دلیل عقلی ہے کہ نفقہ شوہر کی موت کے بعد لازم ہو گا ، اور موت کے بعد چیز شوہر کی نہیں رہی بلکہ ورثہ کی ہو گئی اس لئے دوسرے کی ملکیت میں نفقہ کیسے واجب کیا جائے گا ، اس لئے واجب نہیں ہو گا ۔ 
ترجمہ:  (٢١٨١)  ہر وہ تفریق جو عورت کی جانب سے معصیت کی وجہ سے آئے ،مثلا مرتد ہو جانا ، یا شوہر کے لڑکے سے بوسہ لے لینا  تو اس کے لئے نفقہ نہیں ہے۔
 ترجمہ:   ١  اس لئے کہ اپنے آپ کو بغیر حق کے حبس کرنے والی بن گئی اس لئے وہ نافرمان کی طرح ہو گئی ]اس لئے اس کے لئے نفقہ نہیں ہو گا ۔   
تشریح :   عورت کی غلطی اور اس کی معصیت کی بنا پر تفریق ہوئی تو عورت کو نفقہ نہیں ملے گا۔ اس کی دو مثالیں دی ہیں ]١[ عورت مرتد ہو گئی جس کی وجہ سے تفریق ہوئی تو اس کی عدت گزارتے وقت عورت کو نفقہ نہیں ملے گا ۔]٢[ اسی طرح عورت نے شوہر کے بیٹے کے ساتھ زنا کر لیا جس کی وجہ سے شوہر کے بیٹے سے حرمت مصاحرت ثابت ہو گئی اور شوہر سے تفریق ہو گئی تو اس کی عدت میں نفقہ نہیں ملے گا ، کیونکہ غلطی عورت کی ہے ۔    
وجہ:  (١)چونکہ عورت کی نافرمانی کی وجہ سے فرقت ہوئی ہے،شوہر کی شرارت نہیں ہے اس لئے عورت کو عدت کا نفقہ نہیں ملے گا (٢) فاطمہ بنت قیس کی نافرمانی تھی اس لئے اس کو نفقہ اور سکنی نہیں ملا۔اثر میں ہے۔عن سلیمان بن یسار فی خروج فاطمة 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter