Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

471 - 508
(٢١٨٠)  ولا نفقة للمتوفی عنہا زوجہا  )   ١   لأن احتباسہا لیس لحق الزوج بل لحق الشرع فان التربص عبادة منہا ألا تری أن معنی التعرف عن براء ة الرحم لیس بمراعی فیہ حتی لا یشترط فیہ الحیض فلا تجب نفقتہا علیہ 

قیس، ص ٣٢٠ ،نمبر ٢٢٩١) اس حدیث میں حضرت عمر  نے رد کیا ہے ۔(٢) صحابہ  کے اقوال یہ ہیں ۔و ان اصحاب عبد اللہ بن مسعود لیقولون : لھا السکنی و النفقة ۔ ( دار قطنی، باب کتاب الطلاق، ج رابع ، ص ١٦، نمبر ٣٩٠٩)  حضرت عبد اللہ ابن مسعود  کے اصحاب کی رائے ہے کہ مبتوتہ کے لئے نفقہ اور سکنی ہے ۔عن جابر عن النبی  ۖ قال المطلقة ثلاثا لھا السکنی و النفقة ۔ ( دار قطنی، باب کتاب الطلاق، ج رابع ، ص١٥، نمبر ٣٩٠٤) حضرت جابر  کی اس حدیث میں ہے کہ مبتوتہ کے لئے نفقہ اور سکنی ہے ۔
ترجمہ:  (٢١٨٠)  اور نفقہ نہیں ہے متوفی عنہا زوجھاکے لئے۔  
تشریح :  جس عورت کا شوہر مرگیا ہو اور وہ  عدت گزار رہی ہو تو اس کے لئے نفقہ نہیں ہے۔  
وجہ :  (١)شوہر کے حق کے لئے احتباس ہو تب عورت کے لئے نفقہ ہوتا ہے اور یہاں عورت جو عدت گزار رہی ہے وہ شوہر کے حق کے لئے نہیں ہے بلکہ شریعت کے حق کے لئے عبادت کے طور پر ہے ، شوہر کے حق کے لئے ہوتا تو پیٹ صاف کرنے کے لئے حیض سے عدت گزارتی تاکہ پتہ چلے کہ پیٹ میں بچہ ہے یا نہیں ہے ،اور یہاں چار مہینے دس روز سے عدت گزارتی ہے ، جس سے معلوم ہوا کہ شوہر کے لئے نہیں بلکہ شریعت کے لئے ہے اس لئے اس کے لئے نفقہ نہیں ہو گا (٢) شوہر کے مرنے کے بعد جو مال وہ چھوڑتاہے اس میں اس کی ملکیت باقی نہیں رہتی ہے بلکہ وہ دوسروں (وارثوں) کا ہو جاتا ہے۔اوردوسروں کے اموال میں کسی کا نفقہ مقرر کرنا جائز نہیں ہے۔اس لئے بھی متوفی عنھا زوجھا کے لئے نفقہ نہیں ہو گا ۔(٣) حدیث میں ہے۔ عن جابر عن النبی ۖ قال لیس للحامل المتوفی عنھا زوجھا نفقة۔ ( دار قطنی، باب کتاب الطلاق، ج رابع ، ص١٥، نمبر٣٩٠٥ سنن بیہقی، باب عدة الحامل من الوفاة، ج سابع ، ص ٧٠٧، نمبر ١٥٤٧٧ ) اس حدیث میں ہے کہ متوفی عنھا زوجھا حاملہ ہو تب بھی نفقہ نہیں ہے تو غیر حاملہ کے لئے کیسے نفقہ ملے گا ۔ (٤) اس کو میراث ملتی ہے اس لئے نفقہ نہیں ملے گا ، اس اثر میں ہے ۔عن جابر انہ قال لیس للمتوفی عنھا زوجھا نفقة حبسھا المیراث۔ ( سنن بیہقی ، باب عدة الحامل من الوفاة، ج سابع ، ص ٧٠٧، نمبر ١٥٤٧٧) اس اثر میں ہے کہ اس کو میراث ملتی ہے اس لئے اس کو نفقہ نہیں ملے گا ۔
 ترجمہ:   ١   اس لئے کہ عورت کا احتباس شوہر کے حق کے لئے نہیں ہے بلکہ شریعت کے حق کے لئے ہے اس لئے کہ عدت گزارنا عبادت ہے ، کیا آپ نہیں دیکھتے ہیں کہ برأة رحم کی  رعایت اس میں نہیں ہے ، اس لئے اس میں حیض کی شرط نہیں ہے اس 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter