٢ وقال أبو یوسف تفرض لخادمین لأنہا تحتاج الی أحدہما لمصالح الداخل والی الآخر لمصالح الخارج ٣ ولہما أن الواحد یقوم بالأمرین فلا ضرورة الی اثنین ولأنہ لو تولی کفایتہا بنفسہ کان کافیا فکذا ذا قام الواحد مقام نفسہ ٤ وقالوا ان الزوج الموسر یلزمہ من نفقة الخادم ما یلزم المعسر من نفقة امرأتہ وہو أدنی الکفایة
ترجمہ: ٢ اور امام ابو یوسف نے فرمایا کہ فرض کیا جائے گا دو خادم کا نفقہ ، کیونکہ عورت کو ضرورت ہو گی ان میں سے ایک گھر کی ضروریات پوری کرے ، اور دوسرا باہر کا کام بجا لائے ۔
تشریح: امام ابو یوسف فر ماتے ہیں کہ اگر شوہر زیادہ مالدار ہو تو دو خادم کا نفقہ واجب ہو گا ، کیونکہ ایک خادم گھر کے کام کے لئے چاہئے اور دوسرا خادم باہر کی خدمت کرے گا ۔
ترجمہ: ٣ اور طرفین کی دلیل یہ ہے کہ ایک خادم دو نوں کاموں کو پورا کر سکتا ہے اس لئے دو کی ضرورت نہیں ہے ۔ اور اس لئے کہ شوہر خود اپنی بیوی کی کفایت کرے تو کافی ہو جائے گا پس ایسے ہی جب اس نے اپنی جگہ پر ایک شخص کو مقرر کیا تو بھی کافی ہو جائے گا ۔
تشریح : طرفین کی ]١[ ایک دلیل یہ ہے کہ ایک ہی خادم اندر اور باہر دونوں کاموں کو کر لیگا اس لئے دو خادموں کی ضرورت نہیں ہے ۔ ]٢[ اور دوسری دلیل یہ ہے کہ خود شوہر عورت کا کام کرلے تو کافی ہوتا ہے تواپنی جگہ پر ایک خادم کو مقرر کر لے تب بھی کافی ہوجائے گا ، کیونکہ ایک کے بدلے میں ایک ہی ہونا چاہئے ۔
ترجمہ: ٤ مشائخ فرماتے ہیں کہ مالدار شوہر پر خادم کا نفقہ اتنا ہی لازم ہو گا جتنا تنگدست شوہر پر اس کی بیوی کا نفقہ لازم ہو تا ہے ، اور وہ ادنی درجے کا نفقہ ہے جو کافی ہو جائے ۔
تشریح : مشائخ فر ماتے ہیں کہ خادم کا نفقہ اعلی درجے والا لازم نہیں ہو گا بلکہ ادنی درجے والا لازم ہو گا ، جیسے کہ تنگدست شوہر پر بیوی کا ادنی نفقہ لازم ہو تا ہے ، یعنی روٹی کے ساتھ نمک ، یا دودھ ۔ ۔ روٹی اور گوشت اعلی درجے کا نفقہ شمار کیا جاتا ہے ، اور روٹی اور زیتون کا تیل اوسط درجے کا نفقہ ہے ، اور روٹی اور نمک اور دودھ ادنی درجے کا نفقہ ہے ۔
وجہ : (١) اس اثر میں ہے۔ عن علی انہ فرض لامرأة و خادمھا اثنی عشرة درھما للمرأة ثمانیة و للخادم اربعة و درھما من الثمانیة للقطن و الکتان ۔ ( سنن بیہقی ، باب من لینفق ذوسعة من سعتہ و من قدر علیہ رزقہ فلینفق مما آتاہ اللہ (آیت ٧، سورة الطلاق ٦٥) ، ج سابع ، ص ٧٧١، نمبر ١٥٧٠٥) اس اثر میں ہے کہ عورت کے لئے آٹھ درہم اور اس کے خادم کے لئے چار درہم ہے جس سے معلوم ہوا کہ خادم کا نفقہ ادنی درجے کا ہے ۔