١ والمراد بہذا بیان نفقة الخادم ولہذا ذکر ف بعض النسخ وتفرض علی الزوج ذا کان موسرا نفقة خادمہا ٢ ووجہہ أن کفایتہا واجبة علیہ وہذا من تمامہا اذ لا بد لہا منہ (٢١٦٤) ولا تفرض لأکثر من نفقة خادم واحد ) ١ وہذا عند أب حنیفة و محمد
عندی آخر قال انفقہ علی زوجتک ، قال عندی آخر قال انفقہ علی خادمک قال عندی آخر قال انت ابصر۔( سنن بیہقی ، باب النفقة علی الاولاد ، ج سابع ، ص ٧٨٤، نمبر ١٥٧٣٤) اس حدیث میں ہے کہ خادم پر خرچ کرو جس سے خادم کے نفقے کا ستدلال کیا جا سکتا ہے ۔ (٤) اس اثر میں ہے۔ عن علی انہ فرض لامرأة و خادمھا اثنی عشرة درھما للمرأة ثمانیة و للخادم اربعة و درھما من الثمانیة للقطن و الکتان ۔ ( سنن بیہقی ، باب من لینفق ذوسعة من سعتہ و من قدر علیہ رزقہ فلینفق مما آتاہ اللہ (آیت ٧، سورة الطلاق ٦٥) ، ج سابع ، ص ٧٧١، نمبر ١٥٧٠٥) اس اثر میں ہے کہ عورت کے خادم کے لئے چار درہم ہے جس سے معلوم ہوا کہ خادم کا خرچ بھی شوہر پر ہے ۔
ترجمہ: ١ اور اس عبارت سے خادم کا نفقہ بیان کرنا مقصود ہے ، اسی لئے بعض نسخے میں ذکر کیا گیا ہے ٫ و تفرض علی الزوج اذا کان موسرا نفقة خادمھا ۔
تشریح: بیوی کے نفقے کے بارے میں پہلے عبارت گزر چکی ہے اب دوبارہ بیوی کے نفقے کے بارے میں عبارت آئی اس لئے مصنف فرماتے ہیں کہ یہاں بیوی کا نفقہ بیان کرنا مقصود نہیں ہے بلکہ وہ ضمنا آیا ہے اصل مقصد خادم کے نفقے کو بیان کرنا ہے اسی لئے بعض نسخے میں عورت کا ذکر نہیں ہے بلکہ یوں ہے کہ اگر شوہر مالدار ہو تو اس پر خادم کا نفقہ بھی لازم ہے ۔
ترجمہ: ٢ اس کی وجہ یہ ہے کہ شوہر پر بیوی کی کفایت واجب ہے ، اور خادم کا نفقہ عورت کی کفایت پورا کرنے میں سے ہے اس لئے کہ عورت کے واسطے خادم کا ہونا ضروری ہے۔
تشریح: خادم کے نفقہ کے وجوب کی دلیل یہ ہے کہ شوہر پر عورت کی کفایت ضروری ہے ، اور عورت کی خدمت کرنا کفایت میں سے ہے اس لئے خادم رکھ کر اس کا نفقہ دینا واجب ہو گا ۔
ترجمہ: (٢١٦٤) ایک خادم سے زیادہ کا نفقہ فرض نہیں کیا جائے گا ۔
ترجمہ: ١ یہ امام ابو حنیفہ اور امام محمد کے نزدیک ہے ،
تشریح: امام ابو حنیفہ اور امام محمد فر ماتے ہیں کہ ایک ہی خادم کا نفقہ شوہر پر واجب ہو گا ، اس کی وجہ یہ فر ماتے ہیں کہ خود شوہر اگر عورت کا کام کر لے تو کافی ہے تو اس کے بدلے میں ایک خادم کر لے تب بھی کافی ہو جائے گا ، اور وہی اندر اور باہر کے کام کے لئے کافی ہو سکتا ہے اس لئے ایک خادم کا نفقہ واجب ہو گا ۔