Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

436 - 508
 ١  لأن امتناع الاستمتاع لمعنی فیہا والاحتباس الموجب ما یکون وسیلة الی مقصود مستحق بالنکاح ولم یوجد بخلاف المریضة علی ما نبین   ٢  وقال الشافع  لہا النفقة لأنہا عوض عن الملک عندہ کما ف المملوکة بملک الیمین ٣  ولنا أن المہر عوض عن الملک ولا یجتمع العوضان عن معوض واحد فلہا المہر دون النفقة. 

ترجمہ:  ١   اس لئے کہ عورت کی وجہ سے وطی ممتنع ہے ، اور جو احتباس نفقہ واجب کرتا ہے وہ احتباس ہے نکاح کا مقصد حاصل ہوتا ہو ، اور وہ نہیں پایا گیا بخلاف بیمار عورت کے۔
 تشریح: وطی سے رکنا چھوٹی عورت کی وجہ سے ہے ، اور یہاں احتباس تو ہے ، لیکن وہ احتباس مقصود ہے جو وطی کا وسیلہ ہو اور یہاں وطی نہیں کر سکتا اس لئے اس احتباس کی وجہ نفقہ کا بھی مستحق نہیں ہو گا ۔ اور بیمار عورت سے بھی وطی نہیں کر سکتا پھر بھی وہ نفقہ کی مستحق ہے اس کی وجہ آگے آرہی ہے ۔
 ترجمہ:  ٢  امام شافعی  نے فرمایا کہ چھوٹی کے لئے نفقہ ہے ، کیونکہ نفقہ انکے یہاں شوہر  کی ملک کا عوض ہے  جیسا کہ اس عورت کا نفقہ جسکی ذات کا مالک ہوتا ہے ۔ 
تشریح:  امام شافعی  نے فرمایا کہ کہ چھوٹی کے لئے نفقہ ہے ، اور صاحب ہدایہ نے دلیل یہ پیش کی ہے کہ انکے یہاں ملک کے بدلے میں ہے جیسے باندی پر ملکیت ہوتی ہے تو اس کا نفقہ دینا پڑتا ہے ، اور یہاں بھی ملک نکاح ہے اور شوہر کے گھر میں ہے اس لئے اس کو نفقہ دینا ہو گا چاہے جماع نہ کر سکتا ہو۔ لیکن موسوعہ میں ہے کہ یہ بعض شوافع کا قول ہے ورنہ اکثر کا قول یہی  ہے کہ اس کے لئے نفقہ نہیں ہے ۔ عبارت یہ ہے ۔ قال و اذا نکح الصغیرة التی لا یجامع مثلھا و ھو صغیر او کبیر فقد قیل لیس علیہ نفقتھا لانہ لا یستمتع بھا و اکثر ما ینکح لہ الستمتاع بھا و ھذا قول عدد من علماء اھل زماننا ۔ ( موسوعہ امام شافعی ، باب وجوب نفقة المرأة ، ج عاشر، ص ٣٣٠،نمبر ١٦٥٠٥) اس عبارت میں ہے کہ اکثر شوافع کا قول ہے کہ چھوٹی کے لئے نفقہ نہیں ہے ۔  
وجہ : انکی دلیل یہ حدیث بن سکتی ہے ۔۔عن جعفر بن محمد عن ابیہ قال دخلنا علی جابر بن عبد اللہ فسأل عن القوم حتی انتہی الی ......ولھن علیکم رزقھن وکسوتھن بالمعروف۔ ( مسلم شریف ، باب حجة النبی، ۖ ص ٣٩٤، نمبر ١٢١٨ ٢٩٥٠ ابو داؤد شریف، باب صفة حجة النبی، ۖ ص ٢٦٩، نمبر ١٩٠٥) اس حدیث میں بالغ اور نا بالغ بیوی کا فرق نہیں کیا بلکہ ہر قسم کی بیوی کے لئے نفقہ لازم کیا اس لئے صغیرہ کے لئے بھی نفقہ ہوگا۔
ترجمہ: ٣   ہماری دلیل یہ ہے کہ ملک کا عوض مہر ہے ، اورایک معوض کے بدلے دو عوض جمع نہیں ہو سکتے ، اس لئے عورت کے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter